0
Friday 1 Nov 2013 18:38

بیرونی قرض کے حصول میں امریکا سرفہرست، پاکستان کا58 واں نمبر

بیرونی قرض کے حصول میں امریکا سرفہرست، پاکستان کا58 واں نمبر
اسلام ٹائمز۔ عالمی سطح پر بیرونی قرض کے حصول میں امریکا سر فہرست، برطانیہ دوسرے، جرمنی تیسرے، فرانس چوتھے اور جاپان پانچویں نمبر پر ہے۔ ان کے علاوہ چین  20ویں، بھارت 29ویں اور پاکستان 58ویں نمبر پر ہے۔ اوسطاً فی کس پاکستانی 330، بھارتی 308، بنگالی  171اور نیپالی 130ڈالر کا مقروض ہے۔ آئی ایم ایف کی ورلڈ آؤٹ لک رپورٹ، ورلڈ بینک کی ورلڈ ڈیولپمنٹ انڈیکٹر رپورٹ اور ورلڈ فیکٹ بک کے اعداد و شمار پر مبنی درجہ بندی کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ بیرونی قرض (پبلک اور پرائیویٹ) لینے والا ملک امریکا ہے جس کے بیرونی قرضوں کی مالیت 159 کھرب ڈالر ہے۔ برطانیہ کے بیرونی قرضوں کا حجم 100 کھرب ڈالر، جرمنی کے قرضوں کی مالیت 57 کھرب، فرانس کی 51 کھرب، جاپان کی 30 کھرب، چین کی 7.7کھرب، بھارت کی 3.7 کھرب اور پاکستان کے غیرملکی قرضوں کا حجم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 59.5 ارب ڈالر ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ملکوں کی آبادی کے اعتبار سے سب سے زیادہ مقروض قوم لکسمبرگ کی ہے۔  لکسمبرگ کے باشندوں پر اوسط فی کس 36 لاکھ 96 ہزار ڈالر کا غیرملکی قرض واجب الادا ہیں۔ جنوبی ایشائی ممالک میں آبادی کے تناسب کے اعتبار سے سب سے زیادہ غیرملکی قرض مالدیپ کے افراد پر ہے۔ ورلڈ فیکٹ بک کے اعدادوشمار کے شماریاتی جائزہ کے مطابق مالدیپ میں فی فرد 2947 ڈالر کا مقروض ہے۔ اس کے بعد بھوٹان میں فی فرد 1758 ڈالر، سری لنکا میں 1295 ڈالر، چوتھے نمبر پر فی پاکستانی 330 ڈالر،فی بھارتی 308 ڈالر اوربنگلہ دیشی فی کس 171 ڈالر کا مقروض ہے۔ خطے میں غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کے حوالے سے سب سے کم فی کس 130ڈالر کے مقروض نیپالی ہیں۔ ان دنوں میں جب سعودی عرب اور امریکہ کے مابین رنجش کی باتیں چل رہی ہیں امریکی معیشت میں سعودیوں کے 690 ارب ڈالر موجود ہیں۔
خبر کا کوڈ : 316573
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش