0
Tuesday 5 Nov 2013 09:31

پاک فوج کا ڈرون گرانے کا کامیاب تجربہ

جنرل کیانی گاڑی ڈرائیو کرکے نواز شریف کو لائے
پاک فوج کا ڈرون گرانے کا کامیاب تجربہ
اسلام ٹائمز۔ بہاولپور کے علاقے خیرپور ٹامیوالی میں عزم نو چہارم نامی جنگی مشقوں کی اختتامی تقریب میں وزیراعظم نوازشریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی، وزیر داخلہ چودھری نثار علی، مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور پاک فوج کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ نوازشریف نے آرمی چیف کے ہمراہ جنگی مشقوں کامعائنہ کیا۔ جنگی مشقوں کا معائنہ بھارت سمیت 51 ممالک کے دفاعی اتاشیوں نے بھی کیا۔ جنگی مشقوں میں اینٹی ایئرکرافٹ گن سے ڈرون طیارہ گرانے، ملٹی بیرل راکٹ لانچر سے اہداف کو نشانہ بنانے اور فائر پاور کا بھی مظاہرہ کیا گیا۔ وزیر اعظم ڈرون مار گرانے کا مظاہرہ دیکھ کر بہت خوش دکھائی دئیے۔ بہاول پور کے صحرا میں آگ اگلتا توپ خانہ، طیارہ شکن میزائل اور شارٹ رینج ہتھیاروں کا استعمال ان مشقوں کا خاصہ تھا۔ آرمی کی آرٹلری میں شامل لانگ رینج ہتھیاروں نے بھی دشمن پر کاری وار کئے اور کامیابی کے ساتھ دشمن کی پیش قدمی روکنے کا مظاہرہ کیا۔ وزیراعظم نوازشریف جنگی مشقوں کا معائنہ کرنے کے لئے پہنچے تو چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ان کا استقبال کیا اور ہیلی پیڈ سے پنڈال تک اپنی گاڑی خود ڈرائیو کر کے انہیں لے کر آئے۔ تقریب کے دوران وزیراعظم اور آرمی چیف میں بات چیت جاری رہی۔ جنرل کیانی وزیراعظم کو مشقوں کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کرتے رہے۔ تقریب میں علاقے سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی نے بھی شرکت کی۔ جاسوس طیارے کو کارروائی سے پہلے ہی مار گرانے کے کامیاب تجربے کے علاوہ مشقوں میں فضائی قوت کو جانچا گیا، پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں ایف سولہ، جے ایف 17 تھنڈر اور گن شپ ہیلی کاپٹروں نے کامیابی سے اہداف کو نشانہ بنایا۔

اس پہلے بھی چولستان کے تپتے ہوئے صحرا میں ڈرون جہاز کو تباہ کرنے کا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا جس میں پاکستان کے اپنے تیار کردہ ڈرون جہاز کو فوجی دستوں نے مخصوص لیزرگنوں سے نشانہ بنایا تھا۔ ڈرون گرانے کا یہ عملی مظاہرہ وزیراعظم جناب یوسف رضا گیلانی سمیت جرنیلوں، سفارتکاروں، ارکان پارلیمنٹ اور میڈیا نمائندوں کی ایک بڑی تعداد نے دیکھا تھا۔ پاکستان 2004 سے امریکی ڈرون حملوں کی زد میں ہے یہ جہاز افغانستان یا پاکستان کے کسی نامعلوم مقام سے پرواز کر کے وزیرستان اور دیگر قبائلی علاقوں میں اپنے ہدف کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ پاکستان کے بار بار کے احتجاج کے باوجود امریکہ ڈرون حملوں کو روکنے کے لئے تیار نہیں اس کا کہنا ہے کہ وہ ان حملوں کے ذریعے القاعدہ اور طالبان کی قیادت کو نشانہ بنا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 317669
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش