2
0
Wednesday 6 Nov 2013 21:10

مولانا فضل الرحمن کی جانب سے کتے کو شہید قرار دینے پر دینی رہنماؤں کا سخت ردعمل

مولانا فضل الرحمن کی جانب سے کتے کو شہید قرار دینے پر دینی رہنماؤں کا سخت ردعمل
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی طرف سے امریکہ کے ہاتھوں مرنے والے کتے کو بھی شہید قرار دینے کے بیان پر مختلف دینی راہنماؤں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ فضل الرحمن نے شہید جیسے مقدس لفظ کو کتے سے منسوب کرکے شریعت کا مذاق اڑایا ہے۔ امریکہ کے اسلام اور پاکستان دشمن ہونے میں کوئی شک نہیں, لیکن امریکہ کے ہاتھوں مرنے والے کتے کو بھی شہید کہنا شریعت کے منافی ہے۔ فضل الرحمن اپنا بیان واپس لے کر توبہ کریں۔ سنی اتحاد کونسل علماء بورڈ کے سربراہ شیخ الحدیث علامہ محمد شریف رضوی نے کہا ہے کہ شہید کے لفظ کو کتے سے منسوب کرنا بدترین گستاخی، جہالت اور گمراہی ہے۔ فضل الرحمن اپنی سیاست بازی کے لیے شریعت کو پامال نہ کریں۔ مولانا فضل الرحمن امریکہ کے خلاف جہاد فرض ہونے کا فتویٰ کیوں نہیں دیتے۔

جماعت اہلسنّت پاکستان کے مرکزی ناظم اعلٰی علامہ سیّد ریاض حسین شاہ نے کہا ہے کہ فضل الرحمن کا بیان گمراہ کن ہے، ہم بھی امریکی سامراج کے مخالف اور اسے عالمی دہشت گرد سمجھتے ہیں، لیکن امریکہ کے ہاتھوں مرنے والے کتے کو بھی شہید قرار دینے کا بیان ناقابل قبول ہے۔ اسلامک ریسرچ کونسل کے صدر مفتی محمد کریم خان نے کہا ہے کہ امریکہ کے ہاتھوں مرنے والا ہر شخص شہید نہیں، علمائے دیوبند مولانا فضل الرحمن کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان کریں اور اپنی پوزیشن واضح کریں۔ فضل الرحمن نے جوش میں ہوش کھو کر جہالت کا مظاہرہ کیا ہے۔ انجمن اساتذۂ پاکستان کے مرکزی صدر پیر محمد اطہرالقادری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے گمراہ کن بیان دے کر شریعت سے لاعلمی ثابت کر دی ہے، وہ دہشت گردوں کی محبت میں شریعت کا مذاق اڑانے سے باز آجائیں، فضل الرحمن کا بیان قابل مذمت ہے۔

انجمن طلبائے اسلام پاکستان کے مرکزی صدر اسد خان جدون نے کہا ہے کہ فضل الرحمن نے بیان واپس لے کر معافی نہ مانگی تو احتجاج کیا جائے گا، فضل الرحمن کا بیان قرآن و حدیث کے احکامات کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے، فضل الرحمن مفتی بننے کے شوق میں شرعی احکامات کا مذاق اڑانے سے باز آ جائیں۔
خبر کا کوڈ : 318318
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
Deezal c chalny wali aksar gariyan sardiyoon mai masla karti hen. ye koye anoki bat nahi, ziada shore machany ki bajaye sirf chand afrad jama hokar Dhaka den, tho mazkoora deezal wali gari start hojaye gi.
Iran, Islamic Republic of
سلام
اصل میں یہ امریکہ کی مذمت نہیں بلکہ امریکہ کو خوش کرنا اور اپنی تنخواہ بڑھانا ہے۔ باقی شریعت کے حوالے سے علماء بہتر بتا سکتے ہیں۔ ہمارے سارے سیاستدان چور اچکے ہیں۔ کوئی بھی وطن پاکستان کا محافظ نہیں۔
ہماری پیشکش