اسلام ٹائمز۔ ماہرین اور اپوزیشن جماعتوں نے سابق صدر پرویز مشرف کی تمام مقدمات میں ضمانت پر رہائی کو حکومت اور پرویز مشرف کے درمیان خفیہ ڈیل کا نتیجہ قرار دے دیاہے اور کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے پرویز مشرف کو ایک مبینہ معاہدے کے تحت بیرون ملک بھیجوانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ گزشتہ روز پارلیمنٹ میں بھی پرویز مشرف کی رہائی اور اس سے جڑی خبروں کی بازگشت سنائی دیتی رہی ۔ اپوزیشن رہنماﺅں کو کہنا ہے کہ نواز شریف حکومت نے پرویز مشرف کو ایک مبینہ معاہدے کے تحت بیرون ملک بھیجوانے کا فیصلہ کر لیاہے۔ رکن قومی اسمبلی ایاز سومرو کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے جس نواز شریف حکومت کا تختہ الٹا گیا وہی آمر کے ساتھ ڈیل کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے متاثرین میں ہم بھی تھے اور نواز شریف بھی ۔ کیونکہ ہماری قائد شہید ہوئیں۔ لگتا ہے نواز اور مشرف کے درمیان اچھی خاصی ڈیل ہوئی ہے۔ غریبوں کی ضمانتیں نہیں ہوتیں اور بڑے لوگوں کی ضمانتیں ہوجاتی ہیں۔