QR CodeQR Code

طالبان کی سرپرست اور حامی جماعتیں اپنے طرز عمل پر نظرثانی کریں، علامہ امین شہیدی

11 Nov 2013 23:33

اسلام ٹائمز: جامعہ کراچی میں یوم حسین (ع) کے اجتماع سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان سے دہشت گردوں اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔


اسلام ٹائمز۔ طالبان کی سرپرست اور حامی جماعتیں اپنے طرز عمل پر نظرثانی کریں، تکفیری وہابی دہشت گرد بے گناہ مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں مگر امت مسلمہ خاموش بیٹھی ہے، امام حسین (ع) کی عظیم قربانی ہمشہ اسلام کی بقاء اور دشمن اسلام کے خلاف حریت کا درس دیتی ہے، آج بھی کردار یزید اور یزیدیت موجود ہے۔ لہٰذا کردار حسینی کی ضرورت ہے، نام نہاد مذہبی جماعتوں کے قائدین کتے کو شہید جیسے انتہائی مقدس لقب سے پکارنے کی جسارت کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے جامعہ کراچی میں دفتر مشیر امور طلبہ و امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن جامعہ کراچی یونٹ کی جانب منعقدہ سالانہ یوم حسین (ع) سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مقررین میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر، معروف اہلسنت عالم دین مولانا مبارک حسین، علامہ قیصر قادری رہنماء تحریک منہاج القرآن، ڈاکٹر زاہد علی زاہدی و دیگر شامل تھے۔ یوم حسین (ع) کے پروگرام میں علامہ سید صادق رضا تقوی، پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی، پروفیسر انصر رضوی سمیت طلبہ و طالبات اور اساتذہ کی بھی بہت بڑی تعداد شریک تھی۔ اس موقع پر آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، پنجابی اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن اور پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے سبیل امام حسین (ع) بھی لگائی گئی تھی جبکہ امامیہ بلڈ ٹرانسفیوژن اینڈ میڈیکل سروسز کی جانب سے بلڈ ڈونیشن کیمپ لگایا گیا جہاں طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے خون کے عطیات دیئے۔

یوم حسین (ع) سے خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی نے کہا کہ امام حسین (ع) کی بے مثال قربانی کا مقصد دین محمد (ص) کی بقاء اور اسلام کی سربلندی تھا، آپ (ع) نے اپنے قیام کو اپنی ایک وصیت میں یوں بیاں کیا تھا کہ میرے قیام کا اصل مقصد فتنہ و فساد برپا کرنا نہیں بلکہ میں اپنے نانا حضرت محمد مصطفٰی (ص) کی امت کی اصلاح کرنا ہے اور اس کا واحد طریقہ امر باالمعروف و نہی عن المنکر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پھر یزید وقت نے اپنا سر اٹھایا ہے، اس نے پھر مسلمانان عالم پر ظلم و بربریت کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ آج پھر مسلمانان عالم یزیدی قوتوں سے برسر پیکار ہیں۔ فلسطین، کشمیر، مصر، بحرین، شام اور پاکستان میں روزانہ کی بنیاد پر تکفیری وہابی دہشت گرد بے گناہ مسلمانوں کا خون بہا رہے ہیں مگر امت مسلمہ خاموش بیٹھی ہے، فلسفہ قیام سیدالشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی پیروی کرتے ہوئے یزیدیت کا انکار کرکے امت مسلمہ پھر سے اپنا کھویا ہوا مقم حاصل کرسکتی ہے۔

علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ آج ایک بار پھر جدید یزیدیت اسلامی اقدار پر حملہ آور ہے جس کا مقابلہ فقط یہ ہے کہ ہم بھی مثل امام حسین (ع) قربانی دینے کیلئے میدان عمل میں وارد ہو جائیں، فلسفہ و پیغام قیام امام حسین علیہ السلام کو فراموش کرنے کا نتیجہ آج معاشرے کے اس عظیم المیہ کی صورت میں سامنے آ رہا ہے کہ ہزاروں بے گناہ معصوم پاکستانی شہریوں اور فوجیوں کو شہید کرنے والے تکفیری وہابی دہشت گردوں کی سرپرست نام نہاد سیاسی مذہبی جماعتوں کے قائدین ان تکفیری دہشت گردوں کو شہید جبکہ پاکستانی شہریوں اور افواج پاکستان کو ہلاک قرار دے رہے ہیں، دہشت گرد طالبان کے سرپرست ان نام نہاد مذہبی جماعتوں کے قائدین اور دشمنان پاکستان یہ بات یاد رکھیں کہ محب وطن عوام ان تکفیری وہابی دہشت گرد طالبان کے خلاف، پاکستان سے دہشت گردوں اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ڈالروں اور سعودی ریال کے ناجائز تعلقات کے نتیجے میں وجود میں آنے والے تکفیری دہشتگرد طالبان و القاعدہ کی پاکستان سمیت دنیا بھر میں دہشتگردانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اسلام و مسلمان کو بدنامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کی ذمہ داری امریکہ اور اس کے اتحادی سعودی عرب و دیگر عرب ممالک پر عائد ہوتی ہے۔ امریکی و سعودی ایماء پر پاکستان میں تکفیری دہشت گرد طالبان کے سرپرست و حامی نام نہاد مذہبی جماعتیں اور اسلامی تعلیمات و اقدار سے نابلد قائدین کو چاہیئے کہ وہ اپنی اسلام و پاکستان مخالف روش کو ترک اور اپنے طرز عمل پر نظرثانی کریں۔
 
جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد قیصر کا کہنا تھا کہ طلبہ کو اپنی تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہیے، تاکہ ملک کے ساتھ ملت ِاسلامیہ کی سربلندی ہوسکے، اس دور میں اگر کچھ کرنا ہے تو تعلیم لازمی ہے اور آج ملک خداداد پاکستان میں تعلیم کی اشد سے ضرورت ہے۔ ڈاکٹر محمد قیصر نے مزید کہا کہ چودہ صدیاں گزرنے کے باوجود 61 ہجری یوم عاشورا کو دی گئی، امام حسین (ع) کی قربانی آج بھی ہمارے لئے تر و تازہ ہے اور آپ کا پاکیزہ خون انسانیت کو نجات دلاتا آ رہا ہے۔ امام حسین (ع) کی عظیم قربانی ہمیشہ اسلام کی بقاء اور دشمن اسلام کے خلاف حریت کا درس دیتی ہے۔

مولانا مبارک حسین کا کہنا تھا کہ امام حسین (ع) نے باطل کی بیعت سے انکار کرکے دراصل ہر دور کی یزیدیت سے انکار کیا تھا، اگر آج ہم بھی وقت کے یزید سے انکار کرلیں تو دنیا میں آج بھی مسلمان اپنا کھویا ہوا مقام پھر حاصل کرسکتے ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ جب بھی دنیا میں مسلمانوں کے خلاف کوئی بڑی سازش ہو، اس سے پہلے کراچی میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی جاتی ہے مگر ہمیں امام حسین (ع) نے چودہ سال پہلے ہر دور کے یزید سے آگاہ کر دیا تھا، اگر مسلمان آج بھی یزیدیت کا انکار کر دیں تو ذلت سے بچ سکتے ہیں، کربلا کی معرفت حاصل کرنا آج کے دور کی اولین ذمہ داری ہے، آج بھی کردار یزید اور یزیدیت موجود ہے۔ لہٰذا کردار حسینی کی ضرورت ہے۔ تحریک منہاج القرآن کے رہنماء علامہ قیصر قادری نے کہا کہ امام حسین (ع) کی عظیم قربانی کے باعث حیات و بقاء پانے والے دین اسلام کی حقیقی تعلیمات اور اسلامی اقدار سے غفلت و فراموشی کا ہی نتیجہ ہے کہ آج پاکستان بعض نام نہاد مذہبی جماعتوں کے قائدین کتے کو شہید جیسے انتہائی مقدس لقب سے پکارنے کی جسارت کر رہے ہیں۔


خبر کا کوڈ: 320006

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/320006/طالبان-کی-سرپرست-اور-حامی-جماعتیں-اپنے-طرز-عمل-پر-نظرثانی-کریں-علامہ-امین-شہیدی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org