0
Saturday 24 Jul 2010 13:35

امریکی کمپنی کی پاکستان میں پراسرار سرگرمیاں،وزارت داخلہ کا حکام کو انتباہ

امریکی کمپنی کی پاکستان میں پراسرار سرگرمیاں،وزارت داخلہ کا حکام کو انتباہ
 اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق پاکستان میں امریکی کمپنی کی پراسرار سرگرمیوں اور بعض ملازمین کے پکڑے جانے کے بعد وفاقی وزارت داخلہ نے تمام نجی سکیورٹی کمپنیوں کو کسی بھی غیر ملکی سکیورٹی ایجنسی یا گروپ سے معاہدے کرنے سے روک دیا ہے۔وفاقی وزارت داخلہ کی طرف سے چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے ہوم سیکرٹری سمیت اسلام آباد کے چیف کمشنر کے نام ایک مراسلے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ سکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی نجی سکیورٹی کمپنی کو کسی غیر ملکی کمپنی یا گروپ سے معاہدہ کرنے کا این او سی جاری نہ کیا جائے۔اس کی وجہ ایک امریکی کمپنی رسک اینڈ سکیورٹی مینجمنٹ کنسلٹنٹ بتائی گئی ہے، جس نے پہلے ایک پاکستانی سکیورٹی کمپنی پاروسٹ پیفسک سے معاہدہ کیا،اور بعد میں اختلافات کے بعد اپنی راہیں جدا کر لیں،اس امریکی کمپنی کے حوالے سے اس مراسلے میں حیرت انگیز انکشافات کئے گئے ہیں کہ امریکی کمپنی رسک اینڈ سکیورٹی مینجمنٹ کنسلٹنٹ کا سربراہ مائیکل بلائیت نہ صرف تربیت یافتہ سکیورٹی ماہر،بلکہ اسے نیوکلیئر ایشو پر بھی تجربہ اور مہارت حاصل ہے۔ اور وہ عراق،افغانستان اور اسرائیل میں بھی کام کر چکا ہے۔یہ امریکی کمپنی پاکستان کے مختلف شہروں میں سکیورٹی سے متعلق معلومات حاصل کرنے میں ملوث ہے،اور اس کے بعض ملازمین کو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے گرفتار بھی کیا ہے،اس امریکی کمپنی کے ملازمین نے چی مانکس فرم کے عہدیداروں کے کارڈز شائع کرا رکھے ہیں،اور اس فرم کے نام کو استعمال کرتے ہوئے ملک کے مختلف حصوں میں آپریٹ کر رہے ہیں۔مراسلے میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ مسٹر بلائت اور اس کے ساتھی مسٹر الویور صرف وزٹ ویزے ہیں اور انہیں بزنس سرگرمیوں کی کسی قسم کی کوئی اجازت نہیں دی گئی۔اس کمپنی کے ایک چیف مسٹر سٹیو واڈی نے اپنی داڑھی بڑھائی ہوئی ہے اور وہ شلوار قمیض پہنے ہوئے ہے،اور یہ گوادر کا دورہ کرنے میں دلچسپی لے رہا ہے۔لہذا اس صورتحال میں کسی پرائیویٹ سکیورٹی کمپنی کو غیر ملکی سکیورٹی ایجنسیز کے ساتھ کام کرنے کا این او سی ہرگز جاری نہ کیا جائے۔

خبر کا کوڈ : 32020
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش