0
Tuesday 12 Nov 2013 16:01

میران شاہ، چیک پوسٹ پر حملے کے بعد کرفیو کا نفاذ

میران شاہ، چیک پوسٹ پر حملے کے بعد کرفیو کا نفاذ
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کی تحصیل میران شاہ میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہفتے کی رات ایک چیک پوسٹ پر حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ایک مرتبہ پھر شدید گولہ باری کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے فائر کیے جانے والے گولے میران شاہ کے اطراف آبادی پر آکر گرے ہیں جس سے گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے شدت پسندوں کی جانب سے امین چیک پوسٹ پر کیے گئے حملے کے بعد جوابی کارروائی کی اور شدید فائرنگ کا تبادلہ ایک گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہا۔ تاہم اس واقعہ میں کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ 

گزشتہ روز پیر کو مقامی انتظامیہ نے سیکیورٹی فورسز کے قافلوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے شمالی وزیرستان میں کرفیو نافذ کردیا۔ دوسری جانب تحصیل میر علی کے علاقے کرم کوٹ میں سڑک کے ساتھ نصب ایک دیسی ساختہ بم کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا۔ کرفیو کے ساتھ ساتھ سیکیورٹی فورسز کے قافلوں کی حفاظت کے لئے گن شپ ہیلی کاپٹرز بھی فضا میں پرواز کرتے رہے۔ کرفیو کے باعث بڑی تعداد میں لوگوں بنوں میں پھنسی رہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے 2 افراد کو فائرنگ کا نشانہ بنایا جن کی شناخت ساجد اللہ اور انعام اللہ کے ناموں سے ہوئی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں افراد اس واقعہ میں زخمی ہوئے جن کو میرعلی کے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 320263
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش