0
Wednesday 13 Nov 2013 13:52

یزید کو امیرالمومنین کہنے والے آج بھی دہشتگردوں کو شہید کہہ رہے ہیں

یزید کو امیرالمومنین کہنے والے آج بھی دہشتگردوں کو شہید کہہ رہے ہیں
رپورٹ: ایس زیڈ ایچ جعفری

آج بھی حسین (ع) کے بغیر دین رکھنے والے بے گناہوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگ کر اپنے یزیدی اور جہنمی ہونے کا اعلان کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب امام حسین (ع) کے ساتھ دین اسلام رکھنے والے سنی شیعہ مسلمانان پاکستان اسلام و پاکستان کا تحفظ کر رہے ہیں۔ طلباء و طالبات اخلاق و اقدار حسینی کی عملی پیروی کرتے ہوئے اپنے اندر اور معاشرے میں حقیقی معنٰی میں تبدیلی لانے کی بھرپور کوشش کریں۔ آج جو لوگ دہشت گردوں کو شہید کہہ رہے ہیں یہ وہی ٹولہ ہے جسے خدا نے ناپاک اعمال کی وجہ سے جہالت میں مبتلا کر رکھا ہے اور کتے کو شہید جیسے مقدس لقب سے پکارنے والے نام نہاد قائدین کی جہالت اس بات کا ثبوت ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے وفاقی جامعہ اردو گلشن کیمپس کراچی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن جامعہ اردو یونٹ کی جانب منعقدہ سالانہ یوم حسین (ع) سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مقررین میں مولانا فیصل عزیزی مرکزی رہنماء سنی اتحاد کونسل، مولانا مرزا یوسف حسین، ڈاکٹر عارف زبیر ڈین فیکلٹی سائنس جامعہ اردو، مفتی عابد مبارک سربراہ تنظیم المساجد اہلسنت پاکستان، مولانا ڈاکٹر عقیل موسٰی، مولانا سید صادق رضا تقوی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سندھ اور سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین کراچی ندیم زہراء شامل تھے۔ یوم حسین (ع) کے پروگرام میں سنی اتحاد کونسل کے رہنماﺅں پیر مختار صدیقی، مولانا بلال شاہ کاظمی، علامہ سید علی رضوی سمیت اساتذہ، طلبہ اور طالبات کی بھی بہت بڑی تعداد شریک تھی۔ اس موقع پر آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی جانب سے سبیل امام حسین (ع) بھی لگائی گئی تھی جبکہ امامیہ بلڈ ٹرانسفیوڑن اینڈ میڈیکل سروسز کی جانب سے بلڈ ڈونیشن کیمپ لگایا گیا، جہاں طلبہ و طالبات نے خون کے عطیات دیئے۔

یوم حسین (ع) سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کراچی کی سیکرٹری جنرل ندیم زہراء نے کہا کہ سیدالشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کا تذکرہ، رسول خدا (ص)، دین اسلام، شریعت کا تذکرہ ہے۔ کربلا ایسی درس گاہ ہے جو مسلسل معاشرے اور کردار کی تعمیر کرتی چلی آ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج پاکستان میں حکومت ہو یا اپوزیشن، سیاسی جماعتیں ہوں یا عوام سب امریکی ڈرون حملوں سے پریشان اور بے بس نظر آتے ہیں، لیکن اگر اپنے پڑوس میں دیکھیں کہ جہاں کربلا و عاشورا سے درس حریت لیتے ہوئے برادر اسلامی ملک ایران نے جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل امریکی ڈرون کے سسٹم کو نہ صرف کنٹرول میں کرکے صحیح سالم اپنے قبضے میں لیکر عالمی استعمار امریکہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔

ڈاکٹر عارف زبیر ڈین فیکلٹی سائنس جامعہ اردو نے وائس چانسلر وفاقی جامعہ اردو کی نمائندگی کرتے ہوئے سالانہ یوم حسین (ع) سے اپنے خطاب میں کہا کہ آج جب ہمیں تعلیمی اداروں میں تعمیری پروگرامات کم ہوتے نظر آتے ہیں، وہاں آئی ایس او کے طلباء قابل تحسین ہیں کہ جنہوں نے یوم حسین (ع) جیسے بابرکت اجتماع کے انعقاد کے ذریعے طلباء و طالبات کی فکر و کردار کی تعمیر کی مثبت کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین (ع) نے اپنی اولاد و اصحاب کو ریگزار کربلا میں تین دن کی بھوک و پیاس کی حالت میں قربان کرکے دین اسلام کو تاقیامت حیات بخشی، اس قربانی کی مثال رہتی دنیا تک ملنا ناممکن ہے۔ ڈاکٹر عارف زبیر نے طلباء و طالبات کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ تمام طلباء و طالبات اخلاق و اقدار حسینی کی عملی پیروی کرتے ہوئے اپنے اندر اور معاشرے میں حقیقی معنیٰ میں تبدیلی لانے کی بھرپور کوشش کریں۔

مولانا مرزا یوسف حسین نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیمی اداروں میں یوم حسین (ع) کے انعقاد پر امامیہ طلباء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ تعلیمی اداروں میں یوم حسین (ع) جیسے اجتماعات کا ہونا اس لئے بھی ضروری ہے کہ کل امام حسین (ع) نے جس طرح اپنی اور آل و اصحاب کی قربانی پیش کرکے اسلام کا تحفظ کیا، اسی طرح طلباء و طالبات میں بھی اسلام کا دفاع کرنے اور اس راہ میں ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے کربلائی شعور پیدا کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح امام حسین (ع) نے کہا تھا کہ اگر اسلام کا دفاع اپنی جان قربان کئے بغیر ممکن نہیں تو اے تلواروں آﺅ اور مجھ پر ٹوٹ پڑو، اسی طرح آج ہم راہیان راہ کربلا بھی اس عزم حسینی کے ساتھ اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ ہم بھی تکفیری دہشت گردوں کے بم دھماکوں اور خودکش حملوں میں اپنی جان تو قربان کرسکتے ہیں لیکن امریکی و اسرائیلی ایماء پر فرقہ واریت پھیلا کر مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ایجاد کرنے سمیت اسلام و پاکستان کے خلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

سنی اتحاد کونسل کے مرکزی رہنماء مولانا فیصل عزیزی نے سالانہ یوم حسین (ع) کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ضروری ہے شیعہ سنی مسلمانوں کی اپنے اپنے مکاتب فکر پر عمل کرتے ہوئے بھی ذہن و فکر ایک ہو، ایک دوسرے کیلئے احترم و برداشت پہلے سے زیادہ ہو اور اپنے اتحاد و وحدت کے ساتھ اسلام کے تحفظ کیلئے کوششیں کریں اور اسلام دشمن عناصر کی مسلمانوں کو الجھانے کی تمام سازشوں کو ہمیشہ کی طرح ناکام بناتے رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کل جنہوں نے امام حسین (ع) کو شہید کرنے والے یزید لعین کو امیر المومنین کہا تھا، آج بھی وہی یزیدی ٹولہ ہزاروں عاشقان محمد (ص) و آل محمد (ع) پاکستانی شہریوں اور افواج پاکستان کے جوانوں کو شہید کرنے والے تکفیری دہشت گردوں اور اسکے سرغنہ کو شہید کہہ رہے ہیں۔

مولانا فیصل عزیزی کا کہنا تھا کہ آج بھی حسین (ع) کے بغیر دین رکھنے والے بے گناہوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگ کر اپنی یزیدی اور جہنمی ہونے کا اعلان کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب امام حسین (ع) کے ساتھ دین اسلام رکھنے والے سنی شیعہ مسلمانان پاکستان اسلام و پاکستان کا تحفظ کر رہے ہیں۔ یوم حسین (ع) سے اپنے خطاب میں سنی اتحاد کونسل کے رہنماء نے مزید کہا کہ آج بھی کچھ جہلا سمجھتے ہیں کہ یزید ریگزار کربلا امام حسین (ع) کو گھیر کر لایا اور قتل کردیا مگر ایسے لاعلم افراد یہ نہیں جانتے کہ یزید نہیں بلکہ امام حسین (ع) اپنی الٰہی منصوبہ بندی کے ذریعے یزیدیت کو کربلا کے میدان میں گھیر کر لائے اور قیامت تک کیلئے یزیدیت کو بے نقاب کر دیا۔

تنظیم المساجد اہلسنت پاکستان کے سربراہ مفتی عابد مبارک نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج جامعہ اردو میں یوم حسین (ع) کے اجتماع میں شریک تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ امام حسین (ع) کسی ایک مکتب کے نہیں بلکہ تمام انسانیت کے امام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج پھر یزیدیت کی جانب ذکر حسین (ع) کو مٹانے کی ناپاک کوششیں کی جا رہی ہیں، مگر انہیں یہ بات جان لینی چاہئیے کہ ذکر حسین (ع) کو مٹانے کی جب بھی کسی یزیدی نے کوشش کی تو اس کا تو نام و نشان مٹ گیا مگر ذکر حسین (ع) آج تک جاری و ساری ہے، کیونکہ خود پروردگار عالم اس ذکر حسین (ع) کو جاری رکھنے والا ہے۔ مفتی عابد مبارک نے کہا کہ خدا کچھ لوگوں کو انکے ناپاک اعمال کی وجہ سے جہالت میں مبتلا رکھتا ہے، آج جو لوگ دہشت گردوں کو شہید کہہ رہے ہیں تو یہ وہی ٹولہ ہے جسے خدا نے جہالت میں مبتلا کر رکھا ہے اور کتے کو شہید جیسے مقدس لقب سے پکارنے والے نام نہاد قائدین کی جہالت اس بات کا ثبوت ہے۔

مولانا ڈاکٹر عقیل موسٰی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر آج ہم نے حلال و حرام کی پرواہ نہیں کی تو اسلامی تعلیمات ہم ہر اثر نہیں کریں گی، کربلا میں مسلمان ہونے کے باجود حلال و حرام کی پرواہ نہ کرنے اور شکم کو حرام سے پر کرنے کے باعث حضرت امام حسین علیہ السلام اور انکے آل و اصحاب تک کو شہید کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کربلا کے میدان میں امام حسین (ع) نے اپنی اولاد و باوفا اصحاب تک کو قربان کرکے ہم پر یہ حقیقت واضح کر دی کہ اسلام کے تحفظ و بقاء کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جا سکتا۔ مولانا ڈاکٹر عقیل موسٰی کا کہنا تھا کہ آج مملکت خداداد پاکستان جن شدید ترین بحرانوں سے گزر رہا ہے، ان سب سے نجات کا راستہ صرف اور صرف حسینیت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاد کبھی بھی امریکی ڈالر سے نہیں بلکہ جذبہ ایثار و قربانی سے ہوتا ہے۔

مولانا سید صادق رضا تقوی نے کہا کہ طلباء و طالبات کو آج یوم حسین (ع) کو نکتہ آغاز بناتے ہوئے عہد کرنا چاہیئے کہ معاشرے سے باطل یزیدی افکار کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے اور میدان عمل میں فعالیت دکھاتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں امریکی ایماء پر دہشت گردی کرنے والا تکفیری ٹولہ نہ صرف اہل تشیع بلکہ اہل سنت کا بھی دشمن ہے اور دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کبھی اس تکفیری ٹولے کی سرپرست عرب ریاستیں مصر میں اخوان المسلمین کی جمہوری حکومت کے خلاف امریکہ کا ساتھ دیتی ہیں اور دوسری جانب یہ عرب ریاستیں شام میں عوامی حمایت یافتہ بشار حکومت کے خلاف دنیا بھر سے لائے تکفیری دہشت گردوں کی مال و اسلحہ سے مدد کرتے ہیں اور خطے میں صیہونیت اسرائیل مخالف واحد ریاست شام پر حملے کیلئے امریکہ پر دباﺅ ڈالتے اور جنگ کا سارا خرچہ اٹھانے کا وعدہ کرتے ہیں۔ آخر میں سلام آخر پیش کیا گیا جبکہ یوم حسین (ع) کے اجتماع کا باقاعدہ اختتام دعائے سلامتی امام زمانہ (عج) سے ہوا۔
خبر کا کوڈ : 320522
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش