0
Thursday 14 Nov 2013 08:51
محرم الحرام کے دوران دہشتگردی کی سازش ناکام

پولیس مقابلے میں کالعدم لشکر جھنگوی کراچی کے امیر سمیت 6 دہشتگرد ہلاک، 3 اہلکار زخمی

پولیس مقابلے میں کالعدم لشکر جھنگوی کراچی کے امیر سمیت 6 دہشتگرد ہلاک، 3 اہلکار زخمی
اسلام ٹائمز۔ کراچی میں سی آئی ڈی پولیس اور کالعدم لشکر جھنگوی کے ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے دوران 6 دہشت گرد مارے گئے، جبکہ 3 اہلکار بھی زخمی ہوئے، دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹس، موٹر سائیکل اور اسلحے سے بھری ہوئی گاڑی برآمد کر لی گئی۔ ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم کے مطابق کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سی آئی ڈی پولیس نے ماڑی پور کے علاقے لکی پہاڑی کے قریب چھاپہ مارا، دوطرفہ فائرنگ کے دوران کالعدم لشکرجھنگوی کے 6 دہشت گرد مارے گئے، جن کی لاشوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا، جبکہ مقابلے کے دوران 3 سی آئی ڈی پولیس اہلکار یاسر، فیضان اور علی فیصل زخمی ہوگئے۔

چوہدری اسلم کے مطابق ملزمان کا گروہ محرم الحرام میں دہشت گردی کرنا چاہتا تھا۔ مقابلے کے بعد ملزمان کے قبضے سے خودکش جیکٹس، 2 موٹر سائیکلیں اور اسلحے سے بھری ہوئی گاڑی برآمد کرلی گئی، گاڑی سے دستی بم، مختلف اقسام کے ہتھیار، ڈیٹونیٹر اور ریموٹ کنٹرول اور گولیاں برآمد ہوئیں۔ ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے پریس کانفرنس میں ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کے عزائم کا انکشاف کر تے ہوئے بتایا کہ ملزمان حسینیان ایرانیان امام بارگاہ کھارادر پر پہلے فائرنگ اور پھرخودکش حملہ کرنا چاہتے تھے، دہشت گرد گل حسن کالعدم لشکر جھنگوی کراچی کا امیر تھا اور اس پہلے بھی گرفتار ہوچکا تھا، جبکہ دیگر ہلاک ہونے والے ملزمان 50 سے زائد فرقہ وارانہ قتل کی وارداتوں میں ملوث تھے۔

دیگر ذرائع کے مطابق ماڑی پورلکی پہاڑی کے قریب سی آئی ڈی پولیس نے ناکے پر مشکوک افراد کو روکنے کی کوشش کی، جس پر دہشتگردوں نے اہلکاروں پر فائرنگ کر دی۔ مقابلے میں 6 دہشتگرد مارے گئے جبکہ تین پولیس اہلکار یاسر، فیضان اور علی زخمی ہوئے، جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مارے جانے والے دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، دہشتگردوں نے نویں محرم اور یوم عاشور کے جلوسوں جبکہ حسینیہ ایرانیان امام بارگاہ کھارادر کو نشانہ بنانا تھا۔ مقابلے کے دوران کالعدم تنظیم کا کراچی کا امیر گل حسن بھی مارا گیا۔ دہشت گرد گل حسن جسٹس مقبول باقر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا اور امام بارگاہ علی رضا میں دھماکے سمیت 50 سے زائد فرقہ وارانہ کارروائیوں میں ملوث ہے۔
خبر کا کوڈ : 320829
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش