اسلام ٹائمز۔ دارالحکومت کابل کے مغربی حصے ميں ايک خودکش بمبار نے بارود سے لدی ايک گاڑی کو دھماکے سے اڑا ديا، جس کے نتيجے ميں 10 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حملہ آور نے اس مقام کو نشانہ بنايا جہاں افغانستان کے تقريباً ڈھائی ہزار قبائلی سرداروں اور سينئر سياسی رہنماوں نے آئندہ جمعرات کو اُس اجلاس ميں شرکت کرنا تھی، جس ميں امريکہ کے ساتھ دو طرفہ سکيورٹی معاہدے پر بات چيت متوقع ہے۔ آج قبل ازيں افغان صدر حامد کرزئی نے اپنے ايک بيان کے ذريعے طالبان کو اس جرگے ميں شرکت کی دعوت دی۔ گذشتہ ماہ امريکی وزير خارجہ جان کيری کے دورہ افغانستان کے موقع پر اس سکيورٹی معاہدے کا مسودہ طے پايا تھا، تاہم افغان صدر نے اسے حتمی شکل دينے سے يہ کہہ کر روک ديا تھا کہ قبائلی رہنما ہی اس معاہدے کی حتمی منظوری ديں گے۔