QR CodeQR Code

عراق میں امریکہ کی جانب سے استعمال شدہ جوہری ہتھیاروں کے اثرات اگلی تین نسلوں تک باقی رہیں گے، عراقی ماہرین

26 Jul 2010 14:50

اسلام ٹائمز: ایک عراقی محقق نے کہا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے جنگ میں استعمال شدہ افزودہ یورینیم پر مبنی ہتھیاروں کے اثرات اگلی تین نسلوں تک باقی رہیں گے۔


اسلام ٹائمز – فارس نیوز ایجنسی نے الجزیرہ نیوز چینل سے نقل کرتے ہوئے رپورٹ دی ہے کہ عراق کی سائنس اور ٹیکنولوجی کی وزارت کے معروف ماہر ڈاکٹر منجد عبدالباقی نے کہا ہے کہ 1991 اور 2003 کی جنگوں میں امریکا اور برطانیہ کی جانب سے استعمال ہونے والے جوہری تابکاری پھیلانے والے ہتھیاروں کے اثرات اگلی تین نسلوں تک باقی رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عراق میں 100 سے زیادہ مقامات ایسے ہیں جو ان ہتھیاروں میں شامل افزودہ یورینیم سے آلودہ ہیں۔
عراق کی دو جنگوں میں امریکا اور برطانیہ کی جانب سے استعمال شدہ جوہری ہتھیاروں میں شامل افزودہ یورینیم کی تابکاری عراقی عوام میں کینسر اور دوسری پیچیدہ امراض کا باعث بنی ہے۔ ڈاکٹر عبدالباقی نے خبردار کیا کہ آیندہ چند سالوں میں عراق کے جنوبی علاقوں میں کینسر کے مریضوں کی تعداد میں انتہائی زیادہ اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ یہ بیماریاں عراق کے مرکزی اور شمالی علاقوں میں بھی پھیل سکتی ہیں۔ عراقی محقق ڈاکٹر منجد عبدالباقی نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ نے گذشتہ دو جنگوں میں جو جوہری ہتھیار استعمال کئے تھے ان میں انتہائی افزودہ یورینیم موجود تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس حد تک افزودہ یورینیم کا استعمال دنیا میں بے سابقہ ہے۔


خبر کا کوڈ: 32258

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/32258/عراق-میں-امریکہ-کی-جانب-سے-استعمال-شدہ-جوہری-ہتھیاروں-کے-اثرات-اگلی-تین-نسلوں-تک-باقی-رہیں-گے-عراقی-ماہرین

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org