0
Wednesday 20 Nov 2013 10:14
بیروت دھماکوں میں اسرائیل اور اسکے حواری ملوث ہیں

ایرانی وزارت خارجہ نے ثقافتی اتاشی ابراہیم انصاری کی شہادت کی تصدیق کر دی

القاعدہ سے وابستہ عبداللہ عزم بریگیڈ نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی
ایرانی وزارت خارجہ نے ثقافتی اتاشی ابراہیم انصاری کی شہادت کی تصدیق کر دی
اسلام ٹائمز۔ لبنان کے وزیر صحت نے جمہوری اسلامی ایران کے کلچرل اتاشی کی شھادت کی خبر کی تایید کر دی ہے۔ لبنان کے ٹی وی چینل المنار کے مطابق لبنان کے وزیر صحت علی حسن خلیل نے منگل کے روز بیروت میں ایرانی سفارتخانے کے باہر ہونے والے بم دھماکے میں ایران کے کلچرل اتاشی حجت الاسلام ابراہیم انصاری کی شھادت کی خبر دی ہے۔ حجت الاسلام ابراہیم انصاری منگل کی صبح بیروت میں ہونے والے بم دھماکے میں شدید زخ٘می ہوگئے تھے اور بعد از آں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شھید ہوگئے۔ اس سے پہلے لبنان میں ایران کے سفیر غضنفر رکن آبادی نے بم دھماکے میں ایران کے کلچرل اتاشی کے شدید زخمی ہونے کی خبر دی تھی۔ آخری خبریں آنے تک بیروت میں ہونے والے بم دھماکے میں 26 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہیں۔

ادھر اسلامی جمہوری ایران کی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے بتایا ہے کہ منگل کے روز بیروت میں ایرانی سفارتخانے کے باہر ہونے والے دو دھماکوں کے نتیجے میں ایرانی سفارتخانے کے ثقافتی اتاشی حجت الاسلام ابراہم انصاری شدید زخمی ہوگئے تھے اور انہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا، لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے ہیں۔ قبل ازآن لبنان کے وزیر صحت علی حسن خلیل نے بھی حجت الاسلام ابراہیم انصاری کی شہادت کی خبر کی تائید کر دی تھی۔ واضح رہے کہ منگل کے روز لبنان کے دارالحکومت بیروت کے علاقے بئر الحسن میں جمہوری اسلامی ایران کے سفارتخانے کے باہر ہونے والے دو دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 23 افراد جاں بحق اور 146 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے لبنان میں ہونے والے ان بم دھماکوں کی شدید مذمت کی ہے اور حجت الاسلام ابراہیم انصاری کی شہادت پر تسلیت پیش کی ہے۔ القاعدہ سے وابستہ عبداللہ عزم بریگیڈ نے ان دونوں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقے میں ایرانی سفارتخانے کے قریب 2 دھماکوں میں ایران کے ثقافتی اتاشی ابراہیم انصاری سمیت 23 افراد جاں بحق جبکہ 150 زخمی ہوگئے۔ بیشتر زخمیوں کو تشویشناک حالت میں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔ دھماکے کے بعد ہر طرف آگ اور خون پھیل گیا، امدادی کارروائیوں میں مشکلات کے باعث مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کارروائیاں کرتے رہے۔ دارالحکومت کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ واقعہ کے بعد لبنانی حکومت نے دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے امریکی سامراجی سازش قرار دیکر عوام کو پرامن اور متحد رہنے کی اپیل کی ہے۔ ادھر ایرانی وزارت خارجہ کی ترجمان مرضیہ افخم نے کہا اسرائیل اور اسکے حواری ملوث ہیں۔ ارنا نیوز ایجنسی کو بیان میں انہوں نے ثقافتی اتاشی کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ 
اے پی کے مطابق سفارتخانے کا مرکزی گیٹ تباہ ہوگیا اور 3 منزلہ عمارت کو بھی نقصان پہنچا۔ خبر رساں ادارے اے پی اور حزب اللہ کے ٹی وی چینل المنار کا کہنا ہے کہ پہلا دھماکہ ایک خودکش حملہ آور نے کیا جبکہ دوسرا دھماکہ ایک کار بم کی مدد سے کیا گیا جس سے قدرے زیادہ نقصان ہوا، تاہم ان اطلاعات کی سرکاری ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اس حملے میں متعدد قریبی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ادھر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا بیروت دھماکے ہم سب کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے۔
خبر کا کوڈ : 322698
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش