0
Tuesday 27 Jul 2010 16:37

بیٹے کی تدفین کے اگلے روز میاں افتخار کے گھر پر خودکش حملہ،3 اہلکاروں سمیت 9 جاں بحق

بیٹے کی تدفین کے اگلے روز میاں افتخار کے گھر پر خودکش حملہ،3 اہلکاروں سمیت 9 جاں بحق
پشاور،نوشہرہ:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق نوشہرہ کے علاقے پبی میں وزیر اطلاعات خیبر پی کے میاں افتخار حسین کے بیٹے کی تدفین کے اگلے روز ان کے آبائی گھر پر خودکش حملہ میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد جاں بحق اور ان کے بھانجے طاہر خان اور ایک دوسرے عزیز سمیت 37 افراد زخمی ہو گئے۔دھماکے کے بعد پولیس نے پورے علاقے کا محاصرہ کر لیا ہے،جبکہ میاں افتخار حسین کے گھر کے قریب سے بارود سے بھری گاڑی کو بھی قبضہ میں لے لیا گیا ہے۔ میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ خدا کے فضل سے میں ٹھیک ہوں۔ وقت نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بزدل ہیں، ان کا ہر قیمت پر خاتمہ کریں گے۔صدر آصف زرداری،وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی،اسفندیار ولی،اویس غنی،سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد بلور،وفاقی وزیر رضا ربانی،امیر جماعت اسلامی سید منور حسن،لیاقت بلوچ،(ق) لیگ کے مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی،آفتاب شیرپاو،سپیکر قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا،ڈپٹی سپیکر فیصل کریم کنڈی اور دیگر نے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ خودکش حملہ بہیمانہ فعل ہے۔بزدلانہ اقدامات سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عزم کو کمزور نہیں کیا جا سکتا۔ 
تفصیلات کے مطابق پبی سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین کے صاحبزادے میاں راشد حسین جو ہفتہ کے روز نامعلوم مسلح حملہ آوروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہوئے تھے،کے ایصال ثواب کیلئے محلہ میاں گان خان شیرگڑھی میں میاں افتخار حسین کی رہائش گاہ کے قریب واقع مسجد میں فاتحہ خوانی ہو رہی تھی،جس میں میاں افتخار حسین کے قریبی رشتہ داروں کے علاوہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی،کہ اس دوران موٹر سائیکل پر ایک مشتبہ کم عمر نوجوان وہاں پہنچا،ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو اس نے موقع پر ہی اپنے آپ کو اڑا دیا،دھماکہ سے ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں اے ایس آئی گل ملوک خان،سپاہی ہمت خان،سپاہی عالمزیب،دس سالہ کمسن بچی عاشی،رازق شاہ،مدثر خان اور سلیمان سمیت آٹھ افراد جاں بحق ہو گئے،جبکہ 37 دیگر شدید زخمی ہو گئے۔
زخمیوں کو سول ہسپتال پبی لے جایا گیا،8 افراد کی حالت نازک بتائی جاتی ہے،جنہیں لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کیا گیا،اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں اور دیگر افراد کو بھی جائے وقوعہ سے ہٹا دیا گیا۔بم ڈسپوزل سکواڈ کا عملہ اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور علاقہ کا گھیراﺅ کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے،تاہم آخری اطلاعات تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ ایک 12،13 سالہ بچہ مسجد میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ 
سرکاری ذرائع کے مطابق شہر میں مزید 2 خودکش حملہ آوروں کی اطلاع ہے۔عینی شاہدین کے مطابق نوجوان کی عمر 18 سے 20 سال کے قریب تھی۔سی پی او پشاور کا کہنا ہے دھماکے میں 8 سے 10 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔اے پی پی کے مطابق خودکش حملے سے چند لمحے قبل وزیر اعلیٰ بلوچستان اسلم رئیسانی تعزیت کے لئے میاں افتخار حسین کے گھر آئے تھے،جبکہ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک،سینیٹر رضا ربانی اور دیگر اہم شخصیات کی واپسی کے بعد خودکش حملہ ہوا،بال بال بچے تاہم وہ محفوظ رہے۔ حملہ آور بھکاری کے روپ میں آیا،خودکش دھماکہ کے سوگ میں پبی بازار 3 دن کے لئے بند کر دیا گیا۔ ڈی این اے ٹیسٹ کے حوالے سے خودکش حملہ آور کے جسم کے اعضا پشاور منتقل کر دئیے گئے،جہاں سے اسلام آباد ارسال کر دیا جائے گا۔ 
خیبر پی کے حکومت نے میاں راشد حسین کی شہادت کے واقعہ اور خودکش حملے کے بعد میاں افتخار حسین کو خصوصی سکیورٹی فراہم کرنے کی منظوری دے دی ہے،تاہم میاں افتخار حسین نے دوبارہ خصوصی سکیورٹی لینے سے انکار کر دیا ہے،جس پر زبردستی انہیں سکیورٹی فراہم کر دی گئی۔ جاں بحق ہونے والے چار افراد کے جنازے اٹھنے پر علاقہ پبی میں کہرام مچ گیا،آہوں اور سسکیوں،چیخ و پکار کے رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔شہید ہونے والے تین پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ پولیس لائن نوشہرہ میں ادا کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی بھرپور اعزاز کے ساتھ آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں۔ 
میاں افتخار حسین کے جواں سال بیٹے میاں راشد حسین شہید کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا۔میاں افتخار حسین کی رہائش گاہ پر فاتحہ خوانی کرنے والوں میں اسلم رئیسانی،رحمن ملک،سینیٹر رضا ربانی،حاجی محمد عدیل،افراسیاب خٹک،بشیر احمد بلور اور دیگر شامل ہیں۔جبکہ ٹیلی فون پر فاروق نائیک،قمر زمان کائرہ،رانا محمد اقبال،میر ظفر اللہ خان جمالی،شوکت ترین،پرویز الٰہی،قاضی حسین احمد،سراج الحق،بیگم نسیم ولی اور سینیٹر حاجی غلام علی نے تعزیت کی۔ 
ثناء نیوز کے مطابق امریکہ نے بھی خودکش حملہ کی مذمت کی ہے۔صوبہ خیبرپی کے کے وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین کے صاحبزادے میاں راشد حسین کی رسم قل آج ادا کی جائیگی۔اس موقع پر سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔ رسم قل کے موقع پر اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان،وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی، جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ممکنہ دورہ اور دیگر اعلیٰ ترین سیاسی اور غیر سیاسی شخصیات کے آمد کے حوالے سے نوشہرہ میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔علاوہ ازیں شہید میاں راشد حسین کے گھر کے باہر ہونے والے خودکش حملے کے واقعہ کے بعد تعزیت کے لئے وزیر اعظم گیلانی،اسفند یار ولی خان،افغانستان کے صدر حامد کرزئی اور پاکستان میں غیر ملکی سفیروں کے دورہ پبی نوشہرہ کے لئے سکیورٹی کلیرنس جاری نہ ہونے کے باعث ان کی آمد نہ ہو سکی۔
خبر کا کوڈ : 32332
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش