0
Sunday 24 Nov 2013 19:57

اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام ترجیح ہے، اسحق ڈار

اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام ترجیح ہے، اسحق ڈار
اسلام ٹائمز۔ قومی پرائس کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی زیرصدارت ہوا جس میں چاروں صوبوں کے نمائندوں، وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اور متعلقہ وزارتوں کے حکام نے شرکت کی۔ وزارت خزانہ کے جاری اعلامیہ کے مطابق کمیٹی نے دوسرے ہمسایہ ممالک کے مقابلہ میں پاکستان کیطرف سے درآمد کردہ یوریا و ڈی اے پی کی درآمدی لاگت زیادہ ہونیکا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کرنیکا فیصلہ کیا۔ وزیرخزانہ نے اجلاس سے خطاب میں کہا ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی اولیں ترجیح ہے، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کومستحکم بنانے کیلئے صوبوں کو مثبت کردار ادا کرنا ہوگا، صوبے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیرضروری اضافے کو چیک کریں اورجہاں کہیں سپلائی کمی ہوتی ہے اسے دور کیا جائے۔ انہوں نے اشیاء کی قیمتوں کی مانیٹرنگ سے متعلق صوبائی حکومتوں کی کوششوں کو سراہا تاہم انہوں نے قیمتوں کی چیکنگ اورموثر عملدرآمد و کنٹرول کومزید بہتر بنانے پر زور دیا۔

اجلاس کوبتایا گیا کہ گزشتہ ماہ (اکتوبر) ملک میں افراط زر کی شرح 9.1 فیصد رہی ہے، آلو، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ان اشیاء کی رسد متاثرہونیکی وجہ سے ہوا، اب جیسے جیسے رسد بہتر ہو رہی ہے ان اشیاء کی قیمتوں میں بھی کمی واقع ہو رہی ہے۔ اجلاس میں گندم اور چینی سمیت دیگراشیائے ضروریہ کے ذخائر کا بھی جائزہ لیا گیا اوراطمینان ظاہرکیا گیا کہ یہ ذخائرملکی ضروریات پوری کرنے کیلئے کافی ہیں۔ دریں اثناء وفاقی حکومت نے مختلف پبلک سیکٹر آرگنائزیشن اور کارپوریشنوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاسوں میں شرکت کیلئے نامزد سرکاری ملازمین کی فیس 6 لاکھ روپے سالانہ تک محدود کرنیکی منظوری دیدی ہے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈارسے برطانیہ کی جنرل الیکٹرک کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر شین فٹززیمن نے ملاقات کی۔ جنرل الیکٹرک کمپنی پاکستان میں تیل وگیس کے شعبے میں سرمایہ کاری اور پی آئی اے جہازوں کے انجنوں کی سروس کیلئے ایگزم بینک سے مالی معاونت کریگی۔
خبر کا کوڈ : 324223
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش