0
Wednesday 28 Jul 2010 13:27

کچھ شرائط پر عالمی طاقتوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں،ایران

امریکا آئندہ 3 ماہ میں مشرق وسطیٰ کے 2 ملکوں پر حملہ کریگا،احمدی نژاد
کچھ شرائط پر عالمی طاقتوں سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں،ایران
 تہران:اسلام ٹائمز-ایران کے صدر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ ایران کچھ شرائط پر عالمی طاقتوں سے جوہری پروگرام پر مذاکرات بحال کرنے کے لئے تیار ہے۔ایرانی میڈیا کے مطابق کے صدر محمود احمدی نژاد نے یورپی یونین کی جانب سے ایران پر مزید پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لئے ہے۔انھوں نے کہا کہ مذاکرات کے عمل میں مزید ممالک کو بھی شامل کیا جائے۔ انکا کہنا تھا کہ پابندیوں سے ایران جوہری پروگرام متاثر نہیں ہو گا۔
 یورپی یونین اور کینیڈا نے ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کر دیں،روس اور ایران کی شدید تنقید 
تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کیلئے اس کے توانائی کے شعبے پر سخت پابندیاں عائد کر دیں۔یہ پابندیاں غیر ملکی تجارت،مالی خدمات اور تیل اور گیس کے شعبوں پر عائد کی گئی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ یورپ کی جانب سے اب تک کسی ملک پر لگائی گئی یہ سب سے سخت پابندیاں ہیں۔ان پابندیوں کے تحت ایران کو ایسے آلات فروخت کرنے پر پابندی ہو گی،جو گیس نکالنے،تیل کے ذخائر تلاش کرنے اور تیل کو صاف کرنے میں استعمال ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ ایران کے معاشی منصوبوں میں بڑی سرمایہ کاری بھی نہیں کی جا سکے گی۔ایران کی 50 سے زائد کمپنیوں اور 40 سے زائد افراد کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے۔
ایران کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ نئی پابندیاں ناکام ہو جائیں گی۔سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پابندیوں کو ایک موثر ہتھیار نہیں سمجھتے،یہ صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیں گی۔انہوں نے کہا کہ پابندیاں ایران کو اس کے جائز حق سے محروم نہیں کر سکتیں۔
ادھر روسی وزارت خارجہ کے ترجمان انڈری نسٹر نیکو نے یورپی یونین کی جانب سے ایران پر اضافی پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نئی پابندیاں نیوکلیئر پروگرام کے حل کے بارے میں 6 فریقی مذاکرات اور ان کی کوششوں کیلئے رکاوٹ بنیں گی،بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں متاثر ہونے اور اقوام متحدہ سمیت ان تمام ممالک جو ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے معاملے کا حل تلاش کر رہے ہیں،ان کیلئے نفرت پھیلانے کا باعث بھی بنیں گی۔
دریں اثنا ایران نے کہا ہے کہ وہ جوہری توانائی کی بین الاقوامی تنظیم آئی اے ای اے سے جوہری ایندھن کے تبادلے کے حوالے سے غیر مشروط مذاکرات کرنے کو تیار ہے۔اس بات کا اعلان ایران نے جوہری ایندھن کے تبادلے کے منصوبے پر موجود بین الاقوامی تحفظات کا جواب دیتے ہوئے کیا۔یہ منصوبہ رواں سال مئی میں برازیل،ایران اور ترکی کے مابین طے پایا تھا۔اس منصوبے کے تحت ایران اپنا کم افزورہ یورینیم ترکی کو دے گا اور بدلے میں تحقیقاتی ری ایکٹر میں استعمال کے لیے ترکی ایران کو زیادہ افزودہ یورینیم فراہم کرے گا۔اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے ساتھ مل کر دنیا کی بڑی طاقتیں اس منصوبے کو پہلے ہی رد کر چکی۔علاوہ ازیں ایران نے 31 جولائی سے ایک ہفتے کی طویل فضائی مشقیں کرنے کا اعلان کیا ہے۔سینئر ایرانی ایئر فورس کمانڈر محمد الاوی کے مطابق یہ مشقیں 31 جولائی سی7 اگست تک مغربی صوبے ہمدان میں ہونگی۔
امریکا آئندہ 3 ماہ میں مشرق وسطیٰ کے 2 ملکوں پر حملہ کریگا،احمدی نژاد
تہران:محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ آئندہ 3 ماہ میں امریکا مشرق وسطیٰ کے 2 ممالک پر حملہ کرنے والا ہے۔امریکا اور اسرائیل جوہری معاملے پر پہلے ہی ایران پر حملے کو خارج از امکان قرار نہیں دیتے۔احمدی نژاد نے ایران کے سرکاری ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہیں معلوم ہوا ہے کہ امریکا آئندہ 3  ماہ میں مشرق وسطیٰ کے 2 ممالک پر حملے کرنے والا ہے اور اس کیلئے اس نے منصوبہ بندی کر لی ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ امریکا نے ایران کے خلاف پہلے ہی سے نفسیاتی جنگ شروع کر رکھی ہے۔احمدی نژاد نے امریکی قیادت میں نیو کلیئر ایشو پر ایران کے خلاف لگائی گئی بین الاقوامی پابندیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی پابندیوں کے دباﺅ کے باوجود ایران کو مذاکرات کے لیے مجبور نہیں کر سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 32436
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش