0
Tuesday 26 Nov 2013 19:40

لاپتہ افراد 28 نومبر کو پیش کریں یا وزیر دفاع خود پیش ہوں، سپریم کورٹ

لاپتہ افراد 28 نومبر کو پیش کریں یا وزیر دفاع خود پیش ہوں، سپریم کورٹ
اسلام ٹائمز۔ لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش نہ کرنے پر سپریم کورٹ نے آج واضح حکم جاری کر دیا، لاپتہ افراد کو لائیں یا پھر وزیر دفاع خود عدالت آئیں، وزیر دفاع کا قلمدان اِس وقت وزیراعظم نواز شریف کے پاس ہے، جنہیں لاپتا افراد پیش نہ کرنے پر عدالتی حکم کے مطابق 28 نومبر کو خود حاضر ہونا ہوگا۔ سپريم کورٹ لاہور رجسٹری ميں لاپتہ افراد کيس کا آغاز ہوا تو ايڈيشنل سيکریٹری دفاع عدالت ميں پيش ہوئے اور مؤقف اختيار کيا کہ سيکریٹری دفاع بيمار ہيں، اس لئے حاضر نہيں ہوسکے، چيف جسٹس نے کہا کہ وہ بيمار ہيں تو چھٹی ليں اور چارج کسی اور کے حوالے کريں۔ عدالت کے استفسار پر بتايا گيا کہ وزارت دفاع کا قلمدان وزيراعظم کے پاس ہے، جس پر چيف جسٹس نے کہا کہ وزير دفاع کو بتائيں ان افراد کو مالا کنڈ جيل سے فوج کے حوالے کيا گيا، سپرنٹنڈنٹ جيل کی گواہی موجود ہے، کيس رجسٹر ہوگيا تو مسئلہ ہو گا۔

وقفے کے بعد کارروائی دوبارہ شروع ہوئی تو ايڈيشنل سيکریٹری دفاع نے بتايا کہ انہيں سيکریٹری دفاع کا چارج مل چکا ہے، عدالت لاپتہ افراد کو پيش کرنے کے لئے مہلت دے۔ چيف جسٹس نے پہلے تو اس درخواست پر برہمی کا اظہار اور لاپتہ افراد کو ہر صورت آج ہی پيش کرنے حکم ديا تاہم کچھ دير بعد دوبارہ سماعت ہوئی تو ايڈيشنل اٹارنی جنرل عدالت ميں پيش ہوئے اور مؤقف اختيار کيا کہ وزيراعظم سے رابطہ نہيں ہو رہا، اس لئے عدالت کچھ مہلت دے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی استدعا پر چيف جسٹس نے کہا کہ يہ معاملہ حساس ہے کسی بڑے کو بھی بلانا پڑا تو گريز نہيں کريں گے۔ عدالت نے حکم ديا ہے کہ 28 نومبر کو لاپتہ افراد پيش نہ ہوئے تو وزير دفاع اور سيکریٹری دفاع خود عدالت ميں پيش ہوں۔
خبر کا کوڈ : 324907
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش