QR CodeQR Code

شام میں عرب ممالک کے ساتھ ساتھ یورپی انتہا پسندوں کی بھی یلغار

30 Nov 2013 11:55

اسلام ٹائمز: ذرائِع کے مطابق برطانیہ سے جاکر شام میں لڑنے والے زیادہ تر افراد ایسے ہیں جو عربی نہیں جانتے۔ اس طرح یورپ سے شام جاکر لڑنے والے دہشتگردوں کی تعداد 12ہزار ہو چکی ہے۔


اسلام ٹائمز۔ شام نہ صرف مختلف عرب ممالک بلکہ یورپ سے آنے والے دہشتگردوں کی بھی جنت بن گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صدر بشارالاسد کے خلاف بغاوت میں شامل یورپی انتہاپسندوں کی تعداد 12ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ شام کے صدر بشارالاسد کے خلاف خانہ جنگی ڈھائی برس سے جاری ہے جس میں چھوٹے یورپی ملکوں کے انتہاپسندوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس تعداد میں اضافے کا سبب مغربی ممالک میں سلافسٹ تحریک کا زور پکڑنا ہے۔ شام میں شمالی افریقا سے تعلق رکھنے والے انتہاپسندوں کی بڑی تعداد موجود ہے جبکہ برطانیہ سے جاکر شام میں لڑنے والے زیادہ تر افراد کا تعلق جنوب مشرقی ایشیا سے ہے جو عربی نہیں جانتے۔ اس طرح فرانس اور جرمنی سے بھی تقریبا 700 کے قریب انتہاپسند شام گئے ہیں۔ ڈنمارک سے 65، آسٹریا سے 57 ، ناروے سے40 اور بیلجیئم سے 300 کے قریب دہشت گرد شام میں لڑ رہے ہیں۔ اس طرح یورپ سے شام جاکر لڑنے والے دہشتگردوں کی تعداد 12ہزار ہو چکی ہے جو جدید تاریخ میں اپنی نوعیت کا ریکارڈ ہے۔ ڈیٹا تیار کرنے والے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ دہشت گرد شام سے واپس آکر یورپی ملکوں میں بھی دہشتگردی کی بڑی کارروائیوں کا سبب بن سکتے ہیں اور اس طرح یورپ کو ایک نیا بحران درپیش ہو سکتا ہے۔


خبر کا کوڈ: 326000

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/326000/شام-میں-عرب-ممالک-کے-ساتھ-یورپی-انتہا-پسندوں-کی-بھی-یلغار

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org