0
Saturday 30 Nov 2013 14:57
شام میں دہشتگرد گروہوں کی موجودگی تشویشناک ہے

اپنی ضرورت کے مطابق یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری رکھیں گے، ڈاکٹر حسن روحانی

اپنی ضرورت کے مطابق یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری رکھیں گے، ڈاکٹر حسن روحانی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی ضرورت کے مطابق یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز روزنامہ فائننشل ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کیا۔ ایک سوال کے جواب میں ایرانی صدر کا کہنا تھا، جیسا کہ ہم بارہا اعلان کرچکے ہیں کہ اسلامی جمہوری ایران کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد کے لئے ہے اور اس کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ ہمارا پورا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی نگرانی میں کام کر رہا ہے۔ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ ہماری تمام ایٹمی تاسیسات مسلسل آئی اے ای اے کی کیمروں کی نگرانی مین فعالیت کر رہی ہیں۔ ڈاکٹر حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ کلی طور پر ایٹمی ہتھیاروں بنانا ہماری دفاعی ڈاکٹرائن کا حصہ ہی نہیں ہے اور جہاں تک یہ سوال ہے کہ ہم کس حد تک یورینیم کی افزودگی کو توسیع دیں گے تو اسکا جواب یہ ہے کہ یورینیم کی افزودگی کا انحصار ہماری ضرورت پر ہے۔ ہم اپنی ضرورت کے مطابق یورینیم کی افزودگی کا عمل جاری رکھیں گے۔ اس سوال کے جواب مِیں کہ آیا ایٹمی تاسیسات کی فعالیت کو روکنا آپ کی حکومت کی ریڈلائن ہے، ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ سو فیصد ایسا ہی ہے۔

شام کی صورتحال کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ شام کے موضوع کے بارے میں سب سے بڑا تشویشناک پہلو شام کی سرزمین پر دہشتگرد گروہوں  کی موجودگی ہے۔ میں شام میں جاری خونریزی اور خانہ جنگی کو خطے کے استحکام کے لئے نقصان دہ سمجھتا ہوں۔ اسی لئے میں شام کے مستقبل کے بارے میں خطے اور غربی ممالک کے ساتھ تبادلہ خیال میں مصروف ہوں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب کو شام میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے اور اس ملک سے دہشتگردوں کے مکمل انخلا کے لئے کوشش کرنی چاہیئے۔ ان کے بقول اس کا دارومدار شامی حکومت اور ان کے مخالفین پر ہے کہ وہ مذاکرات کے ذریعے ملک میں پرامن، آزاد اور شفاف انتخابات کی راہ ہموار کریں اور پھر ان انتخابات میں شامی عوام جس کا بھی انتخاب کریں، ہم سب شامی عوام کی رائے کا احترام کرتے ہوئے اسے قبول کرلیں۔
خبر کا کوڈ : 326036
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش