0
Saturday 30 Nov 2013 19:30

22 دسمبر کو مہنگائی کیخلاف مظاہرے کا اعلان، موجودہ حکومت بھی امریکہ کا متیع ، عمران

22 دسمبر کو مہنگائی کیخلاف مظاہرے کا اعلان، موجودہ حکومت بھی امریکہ کا متیع ، عمران

اسلام ٹائمز۔ عمران خان نے مہنگائی کے خلاف 22 دسمبر کو لاہور میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے نواز شریف کی سرمایہ کاری پالیسی کو کرپٹ اور ٹیکس چوروں کو کالا دھن سفید کرنے کا موقع فراہم کرنے کی کوشش قرار دیا۔ ق لیگ کے رہنما عظیم نوری گھمن، سابق تحصیل ناظم سمبڑیال چودھری ناصر گھمن اور سابق ڈی جی انٹی کرپشن چودھری اسلم گھمن، لاہور سے سابق رکن قومی اسمبلی وزیر علی بھٹی سمیت سمبڑیال کے سابق ناظمین، نائب ناظمین اور ساتھیوں کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی طرح مسلم لیگ ن بھی بین الاقوامی ایجنڈے کے تحت برسراقتدار لائی گئی ہے۔ الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان لگتے ہیں۔ امریکہ پاکستان کا دوست نہیں دشمن ہے۔ ہم امریکہ سے لڑائی نہیں چاہتے لیکن اس کی غلامی سے ملک کو نکالنے کے لئے کوشاں ہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے انتخابی منشور میں بھی ڈرون حملے بند کرنے، کرپشن ختم کرنے کا وعدہ تھا لیکن اب وہ اپنے منشور کو چھوڑ چکے ہیں لہذا انہیں اب حکومت میں رہنے کا حق نہیں۔ عمران نے کہا کہ ڈرون حملے سے ثابت ہو گیا ہے کہ مسلم لیگ ن بھی پیپلز پارٹی کی طرح امریکہ سے مک مکاﺅ کرکے حکومت میں آئی، آرمی چیف سے ہمارا کوئی سروکار نہیں ہم فوج یا امریکہ کے کندھوں پر سوار ہو کر اقتدار میں نہیں آئیں گے، امریکہ نے نواز حکومت کو جوتی کی نوک پر رکھا ہے، امریکہ پاکستان میں امن نہیں چاہتا، امریکہ مزید 10 سال ڈرون حملے کرتا رہے۔ جب تک ملک میں امریکہ کے نوکر حکمران ہیں دہشت گردی کا خاتمہ اور دیگر مسائل کا حل ممکن نہیں، نواز شریف، شہباز شریف اور پرویز رشید سمیت وفاقی وزراء کے بیان الگ الگ ہیں اور ان میں کھلا تضاد ہے۔ نئی حکومتی سکیم اصل میں کالا دھن سفید کرنیوالوں کے لئے موقع ہے جس سے ٹیکس چوروں اور کرپٹ لوگوں کو فائدہ ہو گا۔ مسلم لیگ ن نے امریکہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ آپ ڈرون حملے کرتے رہنا ہم مذمت کرتے رہیں گے۔ ہم ہر صورت پاکستان کو امریکہ کی غلامی سے نجات دلائیںگے۔

جب ہم طالبان سے مذاکرات کی بات کرتے ہیں تو ہمیں پرو طالبان کہا جاتا ہے جو لوگ ہمیں پرو طالبان کہتے ہیں وہ امریکہ کے نوکر ہیں اور دوغلی سیاست کرتے ہیں۔ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں ہم ٹشو پیپر کی طرح استعمال ہو رہے ہیں، میں پہلے دن سے یہ کہہ رہا ہوں کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ ہماری نہیں اور آج بھی کہتا ہوں کہ یہ جنگ ہماری نہیں بلکہ امریکہ کی جنگ ہے۔نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا ہے کہ مارچ 2014ءسے پہلے معاشی حالات بہت شدید نظر آ رہے ہیں۔ ڈرون حملوں کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کا موقف ہمارے قریب رہا۔ چودھری نثار نے مجھے نام بھی بتائے جو لوگ طالبان سے مذاکرات کرنے جا رہے تھے۔ ریمنڈ ڈیوس جیسے ہزاروں لوگ پاکستان میں گھوم رہے ہیں۔ نواز شریف نے اوباما سے ملاقات میں ڈرون حملوں کا ذکر تک نہیں کیا۔ الیکشن میں عالمی ایجنڈے کے تحت دھاندلی ہوئی۔ موجودہ چیف جسٹس سے توقع نہیں کہ وہ ہماری درخواست سنیں۔ الیکشن میں دھاندلی پر اپنی درخواست اگلے چیف جسٹس کو دینگے۔

خبر کا کوڈ : 326144
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش