0
Monday 2 Dec 2013 17:52

جمعیت کا مظاہرہ، ٹریفک بری طرح جام، بس کو بھی آگ لگا دی

جمعیت کا مظاہرہ، ٹریفک بری طرح جام، بس کو بھی آگ لگا دی
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی لا کالج میں اساتذہ کے ساتھ ہاتھا پائی کے بعد پنجاب یونیورسٹی کی طلبہ تنظیم اسلامی جمعیت طلبا اور انتظامیہ کے درمیان جاری لڑائی مادر علمی سے نکل کر باہر سڑکوں پر آ گئی ہے، پولیس کی جانب سے ہاسٹل واگزار کرانے کے لئے آپریشن کیا گیا جس پر مشتعل طلباء نے یونیورسٹی کے اطراف کی سڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے وحدت روڈ پر نجی کمپنی کی ایک بس کو آگ لگا دی۔ تفصیلات کے مطابق آج صبح پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ نے پولیس کے مدد سے یونیورسٹی کی طالبات کیلئے مخصوص ہاسٹل نمبر 16 کو واگزار کرانے کے لئے کارروائی شروع کی تو اسلامی جمعیت طلبا کے کارکنوں نے اس اقدام کے خلاف شدید مزاحمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں اور انتظامیہ پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ پولیس کی جانب سے جمعیت کے کئی کارکنوں کی گرفتاری پر احتجاج ختم ہوا تو پولیس نے ہاسٹل کو طالبات کے حوالے کر دیا۔

پولیس کے آپریشن کے بعد جمعیت کے کارکنوں نے یونیورسٹی کے اندر اور اس کے اطراف کی سڑکوں پر احتجاج شروع کر دیا اور طلبہ نے پبلک ٹرانسپورٹ پر پتھراؤ کیا اور گاڑیوں کی چابیاں نکال کر بھاگ گئے جس سے سڑکوں پر ٹریفک بری طرح جام ہو گیا، اسی دوران وحدت روڈ پر 10 سے 12 طلبا نے نجی کمپنی کی ایک بس کو روک کر ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا اور پیٹرول سے بھرے پولیتھین بیگ پھینک کر بس کو آگ لگا دی۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے پولیس کو دوبارہ طلب کر لیا گیا جنہوں نے ہاسٹل نمبر 16 کے علاوہ اطراف میں واقع طلبا کی رہائش کیلئے مختص دیگر ہاسٹلز کی بھی تلاشی شروع کر دی۔ ترجمان پنجاب یونیورسٹی کے مطابق تلاشی کے دوران ہاسٹل کے کمروں سے شراب کی بوتلیں، گولیاں اور ممنوعہ سامان برآمد ہوا ہے جس سے جمعیت کے نام نہاد اسلامی ہونے کی قلعی کھل جاتی ہے۔

دوسری جانب ترجمان اسلامی جمعیت طلبا نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل سے شراب کی بوتلیں اور گولی ملنا باعث حیرت نہیں، شراب کی بوتلیں انتظامیہ نے ہنگامی طور پر منگوائیں، وی سی صاحب چاہتے تو راکٹ لانچر اور دستی بم بھی برآمد کروا سکتے تھے لیکن حیرت اس بات پر ہے کہ وی سی صاحب نے صرف ایک گولی اور شراب کی 3 خالی بوتلیں برآمد کروائیں ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ جمعہ کو چند طلبا نے لا کالج کے اساتذہ کو زدو کوب کر کے انہیں کمروں میں بند کر دیا تھا جس کا مقدمہ یونیورسٹی انتظامیہ نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے 40 طلبہ کے خلاف مسلم ٹاؤن تھانے میں درج کرایا تھا اور اس مقدمے کے تحت گرفتاریاں بھی عمل میں آ چکی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 326706
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش