0
Monday 2 Dec 2013 18:52

وزیراعظم ڈرونز گرا اور نیٹو سپلائی بند کرکے قومی امنگوں کی ترجمانی کریں، 500 سنی علماء کا مطالبہ

وزیراعظم ڈرونز گرا اور نیٹو سپلائی بند کرکے قومی امنگوں کی ترجمانی کریں، 500 سنی علماء کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے پانچ سو علماء و مشائخ کے دستخطوں کے ساتھ وزیراعظم پاکستان کو خصوصی خط ارسال کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم ڈرونز گرانے اور نیٹو سپلائی بند کرنے کا اعلان کرکے قومی امنگوں کی ترجمانی کریں کیونکہ پاکستان کی سلامتی، خودمختاری اور آزادی کا تحفظ کرنا وزیراعظم کی آئینی ذمہ داری ہے۔ پوری قوم وزیراعظم سے قومی غیرت کا راستہ اختیار کرنے کی امید رکھتی ہے۔ امریکہ نواز خارجہ پالیسی ختم کرکے بیرونی دباؤ سے آزاد نئی خارجہ پالیسی تشکیل دی جائے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم وطن عزیز کو غیرملکی اور ملکی دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے پاک فوج کو فیصلہ کن کارروائی کا حکم دیں، تاکہ امریکہ یا کسی اور ملک کو پاکستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کے بہانے ڈرون حملے کرنے کا موقع نہ ملے۔ وزیراعظم غیر ملکی دورے کم کرکے عوامی مسائل پر توجہ دیں۔ فرقہ وارانہ منافرت کے خاتمے کے لیے تمام سیاسی و غیر سیاسی مذہبی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلا کر ضابطۂ اخلاق طے کیا جائے، تاکہ فرقوں کو لڑانے کی غیر ملکی سازش کو ناکام بنایا جاسکے۔ گستاخانہ اور نفرت آمیز مذہبی لٹریچر کو تلف کرکے آئندہ ایسے اشتعال انگیز لٹریچر کی اشاعت اور خرید و فروخت کو سخت ترین جرم قرار دیا جائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیموں کے نیٹ ورک کو ختم کرکے انہیں نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے، دہشت گردی میں ملوث فرقہ پرست تنظیموں کی بیرونی فنڈنگ کے راستے بند کیے جائیں اور پاکستان میں غیر ملکی مذہبی مداخلت کا خاتمہ کیا جائے۔ خط میں تجویز دی گئی ہے کہ وزیراعظم ڈرون حملوں پر تمام سفیروں کو بلا کر پاکستان کے خدشات اور نقصانات سے آگاہ کریں اور تمام سیاسی راہنماؤں کے دستخطوں سے امریکی کانگریس کے ممبران کو خطوط ارسال کریں نیز ڈرون حملوں پر امریکی رائے عامہ کو ہموار کرنے کے لیے پارلیمانی وفود امریکہ بھجوائے جائیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت بلوچستان کے حالات پر خصوصی توجہ دے اور بلوچستان میں بھارتی و امریکی مداخلت کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے پیش کیے جائیں۔ عسکری ونگز بنانے والی جماعتوں پر پابندی کے لیے قانون سازی کی جائے اور نجی سطح پر لشکر سازی اور مسلح جدوجہد کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ ایسا نہ کیا گیا تو تمام مکاتب فکر مجبوراً اپنے تحفظ کے لیے مسلح ہونے پر مجبور ہو جائیں گے۔ وزیراعظم عوام کو کمر توڑ مہنگائی سے نجات دلانے کے لیے خصوصی اقدامات کریں اور ملک میں شریعت نافذ کرکے آئینی تقاضا پورا کریں۔ سودی نظام ختم کرکے اسلامی نظامِ معیشت نافذ کیا جائے۔ معاشرے میں بڑھتی ہوئی عریانی و فحاشی شدت پسندی اور عدم برداشت کے خاتمے کے لیے حکومتی سطح پر ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔

خط پر جن علماء و مشائخ نے دستخط کیے ہیں ان میں علامہ محمد شریف رضوی، پیر فضیل عیاض قاسمی، پیر سیّد محمد اقبال شاہ، مفتی محمد سعید رضوی، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی، طارق محبوب، مفتی محمد حسیب قادری، مفتی محمد کریم خان، مولانا وزیرالقادری، مفتی محمد اکبر رضوی، علامہ شرافت علی، علامہ حامد سرفراز، مفتی محمد یونس رضوی، مولانا محمد اکبر نقشبندی، پیر طارق ولی چشتی، پیر میاں غلام مصطفٰی، علامہ نواز بشیر جلالی، مفتی محمد رمضان جامی، علامہ مشتاق احمد نوری، مفتی غلام مرتضٰی مہروی، مفتی غلام نبی فخری، مفتی فیاض الحسن صابری، مفتی محمد فاروق القادری، صاحبزادہ حبیب الرحمن، علامہ سیّد خرم ریاض شاہ، مفتی محمد عابد رضا قادری، مفتی محمد اقبال نقشبندی، مفتی شہزاد قادری، پیر مختار احمد صدیقی، مفتی غلام محمد چشتی، علامہ فیصل عزیزی، علامہ اشرف گورمانی، مفتی محمد عرفان، علامہ ریاض الدین پیرزادہ، مفتی لیاقت علی رضوی، مفتی محمد اظہر سعید، مفتی محمد شعیب منیر، مفتی غلام مجتبٰی، مفتی اکرام ﷲ، علامہ ارشد جاوید مصطفائی، مولانا محمد سلیم ہمدمی، مولانا حافظ محمد یعقوب فریدی، مولانا قاری مختار احمد صدیقی، پیر سیّد محمد شاہ ہمدانی اور دیگر شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 326727
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش