0
Monday 2 Dec 2013 22:01

اسلامی جمہوری ایران کیخلاف پابندیوں میں نرمی پر نیتن یاہو کا اظہار ناراضگی

اسلامی جمہوری ایران کیخلاف پابندیوں میں نرمی پر نیتن یاہو کا اظہار ناراضگی
اسلام ٹائمز۔ صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ جنیوا میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے نتیجے میں ایران کے خلاف عائد پابندیوں میں کمی واقع  ہو رہی ہے۔ اتوار کے روز اٹلی کے دورے پر روم پہچنے کے موقع پر صیہونی وزیراعظم نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ ایران کے خلاف عائد پابندیاں تیزی سے کم ہو رہی ہیں۔ نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ اگر اس حوالے سے فوری طور پر موثر اقدامات نہ کئے گئے تو گذشتہ سالوں میں کی گئی ہماری تمام زحمات بغیر کسی نتیجے کے ضائع ہوجائیں گی۔
یاد رہے کہ 24 نومبر کو اسلامی جمہوری ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جنیوا سمجھوتے پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے نیتن یاہو نے اسے ایک تاریخی غلطی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیل اس معاہدے کی پابندی نہیں کرے گا۔ صیہونی وزیراعظم نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل کی سکیورٹی کے مشیر یو سی کوہن کو واشنگٹن بھیجے گا، تاکہ ایران کے ساتھ دائمی معاہدے سے پہلے وہ ایران کے خلاف لابی کرسکیں۔ 27 نومبر کو امریکہ اور اسرائیل کی تعلقات عامہ کمیٹی (آیپک) نے اپنے بیانیہ میں امریکی کانگریس سے مطالبہ کیا تھا کہ اسلامی جمہوری ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرے۔ اس بیانیہ میں کہا گیا ہے کہ کانگریس ایران کے خلاف نئی پابندیوں میں اضافہ کرے اور اگر ایران جنیوا سمجھوتے کے مطابق اپنی ذمہ داریوں پر پوری طرح عمل نہ کرے تو اس سے جامع سمجھوتے سے پرہیز کی جائے۔ یہ بیانیہ ایسی حالت میں جاری ہوا ہے جبکہ جنیوا سمجھوتے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اس عارضی معاہدے کے چھ ماہ کے دوران اسلامی جمہوری ایران کے خلاف کوئی نئی پابندیاں عائد نہیں کی جائیں گی۔
خبر کا کوڈ : 326780
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش