0
Wednesday 4 Dec 2013 20:45
پاک فوج عوام کی آخری امید ہے، جنرل راحیل شریف اپنا کردار ادا کریں

شیعہ سنی ملکر چہلمِ امام حسین (ع) اور میلادِ نبی اکرم (ص) منا کر تکفیریوں کو رسوا کرینگے، علامہ ناصر عباس

تکفیری دہشتگردوں کو ملک پر مسلط کرنیکی سازش میں ریاستی ادارے بھی ملوث ہیں
شیعہ سنی ملکر چہلمِ امام حسین (ع) اور میلادِ نبی اکرم (ص) منا کر تکفیریوں کو رسوا کرینگے، علامہ ناصر عباس
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پاکستان میں کہیں حکومتی رٹ موجود نہیں، کراچی تا پاراچنار دہشت گرد عملی طور پر اپنا کنٹرول مضبوط کر رہے ہیں۔ علامہ دیدار جلبانی اور ہزاروں بے گناہ پاکستانیوں کے قتل عام کے ذمہ دار تکفیری دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ نااہل حکمران بھی ہیں۔ طالبان دوست اور مذاکرات کے خواہش مند سیاسی رہنما بتائیں کہ علامہ دیدار علی جلبانی کا قتل کیسے ڈرون حملوں کا ردعمل ہے۔؟ بعض مدارس براہ راست دہشت گردی میں ملوث ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف اکراس دی بارڈر آپریشن کیا جائے۔ حکومت نے اگر علامہ دیدار جلبانی اور انکے محافظ کے قاتلوں کی گرفتاری میں مستعدی کا مظاہرہ نہ کیا تو ملک بھر میں احتجاج ہوگا، حالات کے ذمہ دار ہم نہیں ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شہید علامہ دیدار علی جلبانی اور انکے محافظ شہید سرفراز حسین بنگش کی نماز جنازہ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ مسلسل دہشتگردانہ کارروائیاں پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے اور ایک ناکام ریاست قرار دلوانے کیلئے کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استعماری ایجنٹ ملک بھر میں سنی شیعہ اختلافات کو ہوا دے کر قتل و غارت گری کر رہے ہیں۔ ملک بھر میں کہیں بھی شیعہ سنی مسئلہ نہیں، تمام محب وطن اہل سنت چہلم امام حسین (ع) کے جلوس میں اور اہل تشیع پیغمبر اکرم (ص) کے میلاد میں بھرپور انداز میں شرکت سے وطن دشمن تکفیری دہشت گرد عناصر کو ذلت و رسوائی سے دوچار کریں گے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے بعد ملک بھر میں ایک منظم سازش کے تحت شیعہ سنی فسادات کروانے کی کوشش کی گئی۔ اس وقت بھی اور آج یہاں علامہ دیدار علی جلبانی کی آخری رسومات میں اہل سنت علماء کی شرکت اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ہم شیعہ سنی ایک دوسرے کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی غالب اکثریت بریلوی اہل سنت اور اہل تشیع کا مسلسل قتل عام کرکے ایک اقلیتی تکفیری دہشت گرد گروہ کو ملک پر مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس سازش میں ریاستی ادارے بھی ملوث ہیں۔
 
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان میں کسی بریلوی یا شیعہ مدرسے سے کفر کے فتوے جاری نہیں ہوئے۔ پاکستان میں کبھی کسی شیعہ سنی نے کسی مسجد، امام بارگاہ، مزار، درگاہ، چرچ، عالم، فوج، پولیس، غیر ملکی غرض کسی کافر پر بھی حملہ نہیں کیا۔ ہمارے ریاستی ادارے، ہماری سکیورٹی ایجنسیاں اور حکمران اچھی طرح واقف ہیں کہ دہشت گردوں کے مراکز کہاں کہاں موجود ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے معتدل دیوبندی علماء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ دہشت گردی کے خلاف ہیں تو ان تکفیری عناصر سے ناصرف اعلانیہ بلکہ عملی لاتعلقی کا اظہار کریں۔ انہوں نے وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ جن مدارس میں دہشت گرد پروان چڑھ رہے ہیں، جن مدارس میں پناہ گزین ہیں، ان مدارس کے خلاف بھرپور کریک ڈاﺅن کیا جائے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی حکومت تمام مدارس کے آڈٹ کے احکامات جاری کرے، حقائق عوام کے سامنے لائے جائیں، کون سے ذرائع ہیں جن سے ان مدارس میں تیس ہزار اور چالیس ہزار افراد کی پرورش اور تربیت کا انتظام ہو رہا ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت سے متنبہ کیا کہ شہید علامہ دیدار جلبانی اور انکے باوفا محافظ شہید سرفراز بنگش کے قاتلوں کو فوری گرفتار نہیں کیا گیا تو ملک بھر میں شدید احتجاج ہوگا اور ہر قسم کے حالات کی ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کراچی میں بے گناہ شہید ہونے والے دیگر شہریوں کے قتل عام کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں اور ایک مرتبہ پھر اپنے مطالبے کو دھراتے ہیں کہ پولیس کی ناکامی کے بعد رینجرز بھی کراچی میں قیام امن میں ناکام ہوچکی ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاک فوج عوام کی آخری امید ہے، نومنتخب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کیلئے اپنا قومی اور پیشہ وارانہ کردار ادا کریں۔
خبر کا کوڈ : 327468
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش