0
Thursday 5 Dec 2013 09:19

آج بھی عوام کو اپنے نمائندگان منتخب کرنے کی آزادی نہیں، فضل الرحمن

آج بھی عوام کو اپنے نمائندگان منتخب کرنے کی آزادی نہیں، فضل الرحمن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ خفیہ اداروں کی سیاست کی وجہ سے ملک سیاسی اور معاشی طور پر مستحکم نہیں ہو سکا۔ آج بھی عوام کو اپنے نمائندگان منتخب کرنے کی آزادی نہیں۔ پاکستان میں الیکشن نہیں سلیکشن ہوتی ہے۔ سندھ میں اسلامی انقلاب دیکھ رہا ہوں جے یو آئی کے کارکنان، علماء کرام، عہدے دار جدوجہد تیز کر دیں۔ جے یو آئی ایک مضبوط مذہبی قوت اور ملک گیر تحریک بن چکی ہے۔ پاکستان کو وجود میں آئے صدی پوری ہونے کے قریب ہے لیکن نااہل حکمرانوں کی غلط پالیسیوں اور غیر موثر حکمت عملی کے نتیجے میں ملک کے مسائل حل ہونے کی بجائے مذید سنگین ہوتے جا رہے ہیں۔ اگر اب بھی ان مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ کوشش نہ کی گئی تو اس کے نتائج خطرناک ہونگے۔ وہ سندھ کے چار روزہ دورہ سے واپسی پر سکھر ائیرپورٹ پر جے یو آئی سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو، مولانا عبدالقیوم ہالیجوی، آغا سید محمد ایوب شاہ، مولانا عبدالحق مہر، مولانا عبید اللہ بھٹو اور بڑی تعداد میں آئے ہوئے کارکنان سے بات چیت کر رہے تھے۔ 

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ عالمی قوتوں کی مفاد پرستانہ ترجیحات اور خفیہ اداروں کی سیاست کی وجہ سے ملک سیاسی جمہوریت اور معاشی طور پر مستحکم نہیں ہو سکا ہے۔ پاکستان میں آج بھی عوام کو اپنے نمائندگان منتخب کرنے کی آزادی نہیں، پاکستان میں الیکشن نہیں سلیکشن ہوتی ہے پاکستان میں خفیہ سیاسی فیکٹریوں کا وجود عمل میں آچکا ہے جہاں سیاستدان پیدا کئے جا رہے ہیں اور بعد میں ان کو مہرے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ ملک کے حقیقی عوامی سیاستدانوں کو پیچھے دھکیل دیا گیا ہے مگر پھر بھی ہم نے حوصلہ نہیں ہارا اور اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔ 

مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ حالیہ سندھ کے دورے میں سندھ کے عوام میں ایک انقلابی تبدیلی دیکھ چکا ہوں۔ سندھ کے علماء کرام آگے بڑھ کر عوام کی قیادت کریں۔ دریں اثناء مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ خیبر پختون خواہ میں پی ٹی آئی کی حکومت مکمل ناکام ہوچکی ہے اب وہ سیاست کا دوسرا رخ اختیار کرکے ڈرامہ کر رہے ہیں، نیٹو سپلائی کی بندش، ملک میں دہشتگردی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے قومی اتفاق رائے کی اشد ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ لبرل سوچ والے اسلام کے خلاف انتہا پسند ہیں، پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں سے ثابت ہو چکا ہے کہ امریکہ پاکستان میں امن کا دشمن ہے۔ آج پوری دنیا پاکستان کے خلاف ہے جس کے لیے سیاسی جماعتوں کو متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں شکست کے بعد اب پورے خطے میں دہشتگردی کا مظاہرہ کر رہا ہے اور افغانستان سے انخلاء کے لیے پاکستان میں حالات کو خراب کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کے لیے تمام جماعتوں نے حکومت کو مینڈیٹ دیا تھا مگر اے پی سی کے بعد امریکا نے حملہ کرکے مذاکرات کو سبوتاژ کیا۔ جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس (پی پی او) دہشتگردی کے خاتمے کے بجائے عوام کے بنیادی حقوق سلب کرنے کے لیے ہے، آرڈیننس آئین اور اسلام کے خلاف ہے یہ قانون غلط استعمال ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 327552
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش