0
Wednesday 11 Dec 2013 18:19

نیٹو سپلائی روکنے والے امریکی ڈیوٹی پر ہیں، مولانا فضل الرحمن

نیٹو سپلائی روکنے والے امریکی ڈیوٹی پر ہیں، مولانا فضل الرحمن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے عمران خان کی پاک بھارت سرحد پر مشترکہ سول نیوکلیئر پلانٹ کی تنصیب کی تجویز کو بچگانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی دونوں ملکوں کی سرحدیں بھی متعین نہیں اور پھر بھی خلاف ورزیاں ہوتی رہتی ہیں، پاک بھارت تعلقات معمول پر آنے سے جنوبی ایشیاء امن کا گہوارہ بن جائے گا اور دونوں ممالک کو عوامی سطح پر رابطے بڑھانے چاہئیں، حکومت طالبان سے مذاکرات کرنے میں پر عزم ہے لیکن دوسری طرف سے تعطل ہے، پارلیمنٹ نے کشمیر کمیٹی کا چیئرمین نامزد کیا ہے لیکن حکومت سے چند باتیں کر کے ہی اس عہدے کو قبول کرنے کا فیصلہ کروں گا، نیٹو سپلائی روکنے والے امریکہ کی ڈیوٹی پر ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفد کے ہمراہ واہگہ کے راستے بھارت روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ خیر سگالی کا پیغام لے کر بھارت جا رہے ہیں ہم ہمسایہ ملک کے ساتھ دشمنی نہیں بہتر تعلقات چاہتے ہیں، پاک بھارت تعلقات معمول پرآنے سے جنوبی ایشیا ء امن کا گہوارہ بن جائے گا، دونوں ممالک کے مسائل کا حل مذاکرات میں ہے اورمسائل کے حل کیلئے خطے کے دونوں ممالک کومشترکہ حکمت عملی کیساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پاک بھارت سرحد پر سول نیوکلیئر پلانٹ کی تنصیب کے حوالے سے عمران خان کا بیان بچکانہ ہے، ابھی دونوں ملکوں کی سرحدیں بھی متعین نہیں، پھر بھی خلاف ورزیاں ہوتی رہتی ہیں، پاکستان اور بھارت کو عوامی سطح پر رابطے بڑھانا چاہئیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ حکومت طالبان سے مذکرات کے عزم پر قائم ہے تاہم مذکرات میں طالبان کی طرف سے تعطل ہے۔انہوں نے حالیہ واقعات کے حوالے سے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی کے حوالے سے ضابطہ اخلاق موجود ہے لیکن اس کے نفاذ کیلئے قانون سازی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے مجھے کشمیر کمیٹی کا سربراہ نامزد کیا ہے تاہم حکومت سے چند باتیں کر کے ہی اس عہدے کو قبول کرنے کا فیصلہ کروں گا۔ انہوں نے نیٹو سپلائی کے حوالے سے کہا کہ اس حوالے سے میرے ساتھ کوئی بات نہیں کی گئی البتہ انہوں نے تحریک انصاف کی جانب سے نیٹو سپلائی روکے جانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ افغانستان سے واپس جانے سے پہلے اپنا دس برس کا غصہ پاکستان پر نکالنا چاہتا ہے، نیٹو سپلائی روکنے والے امریکی ڈیوٹی پر ہیں اور خیبر پختونخوا ہ میں این جی اوز کی حکومت ہے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مو لا نا فضل الرحمن بھارت کی قیادت میں وفد 5روزہ دورے پر بھارت روانہ ہوا ہے ۔مولانا فضل الرحمن 14دسمبر کو دارالعلوم دیوبند میں منعقدہ شیخ الہند کانفرنس سے خطاب کریں گے ۔مو لا نا فضل الرحمن بھارت میں قیام کے دوران اعلی حکومتی اور اپوزیشن قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں ۔

مولانا فضل الرحمن کے ہمراہ جانے والے وفد میں مولانا عبدالغفور حیدری ،مولانا محمد خان شیرانی، مولانا قمرالدین، مولانا گل نصیب خان، مولانا عطاءالرحمن، مولانا محمد امجد خان، مولانا قاری حنیف جالہندری، مولانا زاہد الراشدی، مولانا ڈاکٹر خالد محمو سومرو، مولانا رشید احمد لدھیانوی، مولانا اللہ وسایا، مولانا صاحبزادہ عبد القیوم، مولانا مفتی عبدالستار، مولانا عبدالواسع، مولانا سعید یوسف، مولانا مفتی غلام الرحمن، مولانا محمود میاں، مولانا امداد اللہ، مولانا سلمان بنوری، مولانا صاحبزادہ اسعد محمود، صاحبزادہ محمد طیب حیدری، حاجی نور احمد کاکڑ اور دیگر شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 329654
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش