QR CodeQR Code

طالبان کسی بھی شکل میں ہوں،پاکستان ان کیخلاف کاروائی کریگا،حسین حقانی

2 Aug 2010 12:55

اسلام ٹائمز:امریکا میں پاکستان کے سفیر نے کہا ہے کہ امریکی صدر اور اعلٰی حکام اس بات سے واقف ہیں کہ آج جو کچھ بھی افغانستان میں ہو رہا ہے،وہ پہلے سے مختلف اور بہتر ہے،پاکستانی خفیہ اداروں پر انگلی اٹھانا درست نہیں


نیو یارک:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق امریکہ میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ طالبان کسی بھی گروپ یا شکل میں ہوں،ان کے خلاف پاکستان مناسب انتظامات اور مناسب وقت پر ضرور کاروائی کرے گا۔کیونکہ پاکستان اصولی طور پر یہ طے کر چکا ہے کہ طالبان دشمن ہیں۔جلال الدین حقانی گروپ کے خلاف پاکستان کی جانب سے فوجی کارروائی نہ کرنے کے الزام پر ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پاکستانی سفیر نے امریکی ٹی وی کو بتایا کہ ہم پاکستان کو اکیسویں صدی کے ایک ماڈرن جمہوری پاکستان کے طور پر دنیا میں دیکھنا چاہتے ہیں اور افغانستان کے بارے میں بھی وہی خواہشات رکھتے ہیں،جو پاکستان کے لئے رکھتے ہیں۔
جب انٹرویو کرنے والے امریکی صحافی فرید زکریا نے سفیر حسین حقانی کی کتاب میں پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کے بارے میں بیان کردہ تنقیدی خیالات اور منفی کردار کے حوالے سے سوال اٹھایا کہ سفیر بننے کے بعد اب حسین حقانی کی نظر میں آئی ایس آئی اور فوج کا رول تبدیل ہو گیا ہے؟تو سفیر حقانی نے کہا کہ صدر اوباما،ایڈمرل مولن اور دیگر امریکی قیادت خود اس حقیقت کو تسلیم کر چکی ہے اور یہ عام تاثر درست ہے کہ موجودہ جمہوری حکومت کمزور ہے۔ لیکن یہ سب امریکی قائدین تسلیم کر چکے ہیں کہ آج جو کچھ پاکستان کر رہا ہے،وہ ماضی سے کافی مختلف ہے اور کچھ عرصہ سے تو پاکستان کی حکمت عملی میں بڑی تیز اور واضح تبدیلی آ چکی ہے۔سفیر حقانی نے پاکستانی فوج کے بارے میں اپنی انتہائی تنقیدی کتاب کے تناظر میں چبھتے ہوئے سوالات کو بڑی خوبصورتی سے ہینڈل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت تاریخ میں الجھنے کی بجائے اپنے امریکی شریک کاروں کے ساتھ مل کر پاک،امریکہ تعلقات کی نئی تاریخ مرتب کرنے میں مصروف ہیں اور جب سفارت سے فارغ ہو کر تاریخ کے استاد کے طور پر کام کریں گے تو پھر وہ تاریخ کا تجزیہ کریں گے۔ انہوں نے شمالی وزیرستان میں حقانی گروپ اور دیگر پاکستانی طالبان کے خلاف کارروائی کرنے میں ٹال مٹول کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ طالبان دشمن ہیں اور تمام طالبان کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کریں گے۔لیکن اس کے لئے مناسب انٹیلی جنس کام اور فوجی آپریشنز کے انتظامات ہونا ضروری ہیں۔انہوں نے واضح الفاظ میں بتایا کہ شمالی وزیرستان میں آپریشنز کیلئے انتظامات جاری ہیں اور مناسب وقت پر ضروری آپریشن کیا جائے گا،جو کامیابی کیلئے ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستانی فوج پاکستانی طالبان سمیت دہشت گردی کرنے والے تمام طالبان گروپوں کے خلاف اقدامات کرے گی۔ایک مرحلے پر انہوں نے امریکہ میں پاکستانی آئی ایس آئی کے بارے میں شکوک و شبہات کے جنون (Cynicism)کے حوالے سے کہا کہ اُدھر پاکستان میں امریکہ کے بارے میں شکوک و شبہات کا یہ جنون ہے کہ امریکہ پہلے کی طرح پاکستان کو تنہا چھوڑ کر جا سکتا ہے۔ 
امریکا میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز اور انٹیلے جنس ایجنسیاں پاکستانی شدت پسندوں کے ساتھ ساتھ افغان طالبان کے خلاف بھی موثر انداز میں کاررائیاں کر رہی ہیں۔افغانستان کے بارے میں وہی خواہش رکھتے ہیں،جو پاکستان کیلئے ہے۔واشنگٹن میں سی این این کو انٹرویو میں حسین حقانی کا کہنا تھا کہ وکی لیکس کی جاری کردہ خفیہ دستاویزات درپیش صورت حال کی عکاسی نہیں کرتیں۔جس کا اعتراف خود صدر باراک اوباما،امریکی افواج کے سربراہ ایڈمرل مائیک مولن اور قومی سلامتی کے مشیر جیمز جونز بھی کر چکے ہیں۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی سویلین،عسکری اور انٹیلے جنس قیادت ایک ہی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔پاکستان نے اس جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔اور سب سے زیادہ حملے سہے ہیں۔جن میں سینئر افسران سمیت سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور عام شہریوں کی بڑی تعداد نے اپنی جانیں گنوائیں۔آئی ایس آئی کے چوہتر اہلکار شہید ہو چکے ہیں جبکہ ڈھائی سو زخمی ہوئے۔ 
انھوں نے واضح کیا کہ طالبان کے پاکستان اور افغانستان پر وژن کی حمایت کرتے ہیں اور نہ ہی حوصلہ افزائی۔پاکستان کی کوشش ہے کہ اکیسویں صدی میں ایک جدید مسلم جمہوری ملک کی حیثیت سے آگے بڑھے۔اسی لیے افغانستان کیلئے ایسی کوئی خواہش نہیں رکھتے،جو خود پاکستان کیلئے نہ ہو۔حقانی نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو پاکستانی شدت پسندوں سمیت افغانستان اور دنیا بھر کے دہشت گردوں کی پناہ گاہ بننے نہیں دیں گے۔شمالی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر انٹیلے جنس آپریشن پہلے ہی جاری ہے۔تاہم فوجی آپریشن اسی صورت میں کریں گے جب یہ اندازہ ہو گا کہ عسکری طریقے سے کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکا میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ امریکی صدر اور اعلٰی حکام اس بات سے واقف ہیں کہ آج جو کچھ بھی افغانستان میں ہو رہا ہے وہ پہلے سے مختلف اور بہتر ہے،پاکستانی خفیہ اداروں پر انگلی اٹھانا درست نہیں۔امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں حسین حقانی نے کہا کہ گزشتہ دو سال میں پاک امریکا تعلقات مستحکم ہوئے۔پاکستان کے افغانستان سے بھی تعلقات بہتر ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ وکی لیکس پر شائع دستاویزات پاکستانی کردار سے مطابقت نہیں رکھتی۔پاکستان افغان اور مقامی طالبان کیخلاف کاروائی کر رہا ہے۔


خبر کا کوڈ: 33000

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/33000/طالبان-کسی-بھی-شکل-میں-ہوں-پاکستان-ان-کیخلاف-کاروائی-کریگا-حسین-حقانی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org