0
Saturday 14 Dec 2013 08:26
ایران نے عالمی طاقتوں سے جوہری مذاکرات کا عمل روک دیا

ویانا سے ایرانی مذاکرات کاروں کی واپسی انقلابی قدم ہے، علاءالدین بروجردی

ویانا سے ایرانی مذاکرات کاروں کی واپسی انقلابی قدم ہے، علاءالدین بروجردی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کی پارلیمینٹ میں قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاءالدین بروجردی نے ویانا میں پی فائیو پلس ون گروپ کے ساتھ ماہرین کی سطح کے مذاکرات سے ایرانی مذاکرات کاروں کی واپسی کو انقلابی اقدام قرار دیا ہے۔ علاءالدین بروجردی نے ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے ساتھ گفتگو میں جنیوا سمجھوتے کے بعد ایران کے خلاف پابندیوں کی فہرست میں 19 ایرانی و غیر ملکی کمپنیوں اور افراد کے نام شامل کرنے کے حوالے سے امریکی اقدام پر اپنے ردعمل میں امریکہ کی اس حرکت کو جنیوا سمجھوتے کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی یہ خلاف ورزی اسلامی جمہوری ایران کے بعد کے اقدامات کے لئے ایک بنیاد بن سکتی ہے۔ اسلامی جمہوری ایران کی پارلیمینٹ میں قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ نے مزید کہا کہ ویانا میں ماہرین کی سطح کے مذاکرات سے ایرانی مذاکرات کاروں کے وفد کی واپسی امریکہ کے لئے یہ پہلا پیغام ہے کہ تھران، جنیوا سمجھوتے پر عمل درآمد اور اپنے جوہری حقوق کے تحفظ پر مبنی اپنے عزم و ادارے میں سنجیدہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر طے یہ ہو کہ امریکہ جنیوا سمجھوتے پر عمل نہ کرے تو یہ  جنیوا سمجھوتے کی ایک واضح خلاف ورزی ہے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق امریکہ نے پناما، سنگاپور، یوکرائن اور دیگر ممالک میں امریکی کمپنیوں کی جانب سے ایران کی سرکاری تیل کمپنی کے ساتھ خفیہ طور پر کاروبار کرنے پر ان کے اثاثے منجمد کر لئے ہیں۔ جس کے بعد ایران نے جوہری معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق جاری مذاکرات سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔ امریکہ نے ایران پر عائد پابندیوں کو نظرانداز کرنے کے الزام میں ایک درجن سے زائد کمپنیوں اور افراد کیخلاف کارروائی کی ہے۔ ان کمپنیوں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے جنہوں نے ایران سے براہ راست ان اشیاء کی تجارت کی جنہیں مہلک ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جس کے بعد ایران نے عالمی طاقتوں کے ساتھ کیے گئے جوہری معاہدے پر عمل درآمد سے متعلق جاری مذاکرات سے علیحدگی اختیار کرلی ہے۔ امریکہ کے اس فیصلے کے بعد ایرانی وفد بھی ویانا سے تہران پہنچ گیا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ وہ جلد اپنے آئندہ اقدامات کا فیصلہ کرے گا۔ جوہری مذاکرات کے ایرانی سربراہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکہ نے جنیوا معاہدے کی روح کے خلاف اقدام اٹھایا ہے جس کے مطابق ایران کو اپنی سرگرمیاں روکنے کے بدلے 6ماہ تک مزید پابندیاں عائد نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔ دوسری جانب وائٹ ہاوٴس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ تمام کمپنیوں کے اکاونٹ پہلے سے عائد پابندیوں کی بنیاد پر منجمد کئے گئے ہیں۔ امریکی صدر ایران پر مزید کوئی پابندی لگانے سے گریز کی کوشش کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 330482
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش