0
Tuesday 3 Aug 2010 08:29

امریکی وزیر دفاع نے پاکستان میں بھی آپریشن کا اشارہ دے دیا

امریکی وزیر دفاع نے پاکستان میں بھی آپریشن کا اشارہ دے دیا
 واشنگٹن:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے پاکستان میں بھی آپریشن کا اشارہ دے دیا ہے،انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا ملک پاکستانی سرحد کے قریب ”دہشت گردوں“ کے محفوظ ٹھکانوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کے لئے حقانی نیٹ ورک کے گڑھ مشرقی افغانستان میں بڑا فوجی بلڈاپ کر رہا ہے۔انہوں نے اشارہ دیا کہ آپریشن سرحد کی دونوں جانب کیا جا سکتا ہے،ہم سرحد کی دونوں جانب کام اور لوگوں کو سرحد پار آنے جانے سے روکنے کے لئے پاکستانیوں کے ساتھ تعاون بڑھا رہے ہیں۔ امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کی کوششوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کےخلاف موثر کارروائی کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اسٹرٹیجک پالیسی میں تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے اور پاکستان امریکہ کے ساتھ زیادہ سے زیادہ تعاون اور ہمارے ساتھ کام کر رہا ہے۔شمالی مغربی پاکستان میں ایک لاکھ 40 ہزار پاکستانی سکیورٹی اہلکار شدت پسندوں کےخلاف لڑ رہے ہیں،جن کے خلاف ہماری جنگ بھی ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور افغانستان دونوں ملکوں کے ساتھ تعاون کو فروغ دے رہا ہے،ہم سرحد کے دونوں اطراف طالبان کےخلاف کارروائیوں اور مشتبہ افراد کی نقل و حرکت روکنے کے لئے پاکستان کے ساتھ کام کر رہے ہیں،جبکہ مشرقی افغانستان میں فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے طالبان جنگجوﺅں سے نمٹنے کے لئے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے اور اس نے سوات و جنوبی وزیرستان میں طالبان کے محفوظ ٹھکانوں کا خاتمہ کیا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ افغانستان اور القاعدہ کے حوالے سے بھی پاکستان ہماری مدد کر رہا ہے۔
ایک سوال پر رابرٹ گیٹس نے کہا کہ افغانستان میں فوجی ہلاکتوں میں اضافے کے باوجود جولائی 2011ء کے بعد بھی اپنی فوجوں کی بڑی تعداد موجود رکھے گا۔ہمارا پیغام ہے کہ ہم جولائی 2011ء میں افغانستان کو نہیں چھوڑیں گے۔ افغانستان سے 2011ء میں فوجی انخلا کا عمل مرحلہ وار اور محدود ہو گا۔فوج طالبان اور دیگر عسکریت پسندوں سے نمٹنے کے حوالے سے بہتر حکمت عملی تشکیل دے گی،تاکہ طالبان کو یہ تاثر نہ ملے کہ امریکہ افغانستان کو چھوڑ رہا ہے۔ جنگ نیوز کے مطابق امریکا نے مشرقی افغانستان میں امریکی فوج کی استعداد بڑھانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف افغانستان اور پاکستان میں کارروائی کر سکتے ہیں۔یہ بات امریکی سیکریٹری دفاع رابرٹ گیٹس نے امریکی ٹی وی اے بی سی کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہی۔انہوں نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر قیام امن اور دہشتگردوں کی آمدورفت روکنے کیلئے پاکستان سے تعاون بڑھایا جائیگا۔
حقانی نیٹ ورک کے خلاف ممکنہ فوجی آپریشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان اور افغانستان میں حقانی نیٹ ورک کے خلاف آپریشن کر سکتا ہے،حقانی نیٹ ورک کیخلاف کارروائی کیلئے مشرقی افغانستان میں امریکی فوج کی استعداد کار بڑھائی جائیگی۔انہوں نے کہا کہ مشرقی افغانستان جو حقانی نیٹ ورک کا گڑھ ہے،میں ہم اپنی فوج کی تعداد میں نمایاں اضافہ کر رہے ہیں،تاکہ جنگجو گروپ کو فیصلہ کن شکست دی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ جولائی 2011ء میں امریکی فوجی انخلاء کے باوجود زیادہ فوج افغان سرزمین پر موجود رہے گی،افغانستان سے امریکی فوج کی انخلاء کی دی گئی ڈیڈلائن کا ہرگز یہ مطلب نہ لیا جائے کے امریکی فوج افغانستان سے مکمل چلی جائے گی،2011میں انخلاء محدود ہو گا۔ 
امریکی انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق حقانی نیٹ ورک جسے اب جلال الدین کا بڑا بیٹا سراج الدین چلا رہا ہے،کے پاس 3 سے 5ہزار مسلح دستے ہیں۔واضح رہے کہ امریکی فورسز مشرقی افغانستان کے صوبے پکتیا،خوست،پکتیکا،گردیز،لوگرا اور غزنی میں جلال الدین حقانی کے گروپ کے خلاف بڑا آپریشن شروع کرنے والی ہے۔
خبر کا کوڈ : 33077
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش