0
Sunday 15 Dec 2013 23:39

اے این پی کو مجبور نہ کیا جائے کہ حقوق کیلئے پہاڑوں پر جدوجہد کرے، ڈاکٹر عنایت اللہ

اے این پی کو مجبور نہ کیا جائے کہ حقوق کیلئے پہاڑوں پر جدوجہد کرے، ڈاکٹر عنایت اللہ

اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی اور صوبائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ اے این پی کو مجبور نہ کیا جائے کہ وہ اپنے حقوق کیلئے پہاڑوں پر چل کر جدوجہد کریں۔ ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔ حکومت اور ادارے اے این پی سے خائف ہو کر انتقامی کارروائیوں پر اتر آئے ہیں۔ اے این پی کے سیاست تاریخ ثابت کریگی کہ انہوں نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ہے اور کسی کے ساتھ سودا بازی نہیں کی ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر عنایت اللہ نے عزیز ماما ایڈووکیٹ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پشتونوں کے حقوق کی جدوجہد کیلئے ہراول دستے کا کردار ادا کیا۔ اگر موجودہ حالات میں عزیز ماما زندہ ہوتے تو پشتونوں کے حقوق کیلئے پہاڑوں پر چل کر لڑتے رہتے۔ انہوں نے کہا کہ آج تحریک انصاف کے سربراہ اور وزیراعلیٰ پنجاب ہندوستان دوستی اور مشترکہ ایٹمی پلانٹ بنانے کی بات کرتے ہیں۔ یہی باتیں ہم 65 سال پہلے کہہ رہے تھے۔ مگر ان قوتوں نے ہمیں غدار کہا اور کہا کہ یہ پاکستان کے مخالف عناصر ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم افغانستان اور انڈیا سے تعلقات چاہتے تھے تو ہمیں اسی پاداش کے باعث سزائیں دی گئی اور ہم نے کئی سالوں تک جیل کاٹیں۔ جب بھی پاکستان پر ہندوستان کی طرف سے حملہ ہوا ہے۔ افغانستان غیر جانبدار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جو باتیں یہی لوگ کہہ رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے ساتھ تعلقات بہتر ہونی چاہیئے۔ ہم کب سے کہہ رہے ہیں کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات ہونے چاہیئیں۔ انہوں نے کہا کہ ارباب عبدالظاہر کاسی کی بازیابی کیلئے اے این پی کاسی قبیلے اور ان کے خاندان نے جراتمندانہ فیصلہ دیکر یہ ثابت کردیا کہ اے این پی کسی ساتھ معاہدہ نہیں کریگی اور وہ اپنی اصولوں پر قائم و دائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ارباب ظاہر اور ہرنائی سے اغواء ہونے والے جمال شاہ اور ان کی بیٹوں کے متعلق ذمہ داری نہیں نبھائی تو ہم نے یہ راستہ نبھایا کہ ہم پرامن جدوجہد کرینگے اور ارباب ظاہر کاسی کی لاش قبول ہے لیکن اغواءکاروں کے ساتھ کوئی لین دین نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت خطے میں تبدیلی نمایاں ہو رہی ہے۔ اے این پی کے کارکن اس خطے میں تبدیلی نمایاں ہونے کیلئے بیدار رہے۔ کیونکہ پہلے بھی اے این پی نے قربانی دی اور اب بھی اے این پی قربانی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بیوروکریسی کی یہ حالت ہے کہ جب گیارہ سال ایک سابق چیف جسٹس نے ملک و قوم کی خدمت کی ان کے صلے کی پاداش میں یہ کہا گیا کہ آپ کو بلٹ پروف گاڑی نہیں بلکہ ایک پولیس اہلکار دینگے۔ تاکہ وہ آپ کی حفاظت کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کس سے توقع رکھیں کہ وہ ہماری حفاظت کرسکیں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر رکن صوبائی اسمبلی انجینئر زمرک خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمیں مذہب اور پشتونوں کے نام پر مارا جا رہا ہے۔ تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو سب سے زیادہ مذہب اور پشتونوں کیلئے اے این پی نے قربانی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارباب عبدالظاہر کاسی کو تحریک طالبان نہیں اٹھایا بلکہ ان قوتوں نے اٹھایا جو پہلے اے این پی کے مخالف رہیں۔ ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں خانہ جنگی کے صورتحال پیدا ہو۔ مگر وہ قوتیں ہمیں مجبور کر رہی ہیں کہ ہم بلوچ لیڈروں کی طرح مسلح جدوجہد شروع کریں۔

خبر کا کوڈ : 330960
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش