0
Friday 20 Dec 2013 17:48

چہلم شہدائے کربلا پر 9،10 محرم الحرام کے سکیورٹی آرڈر پر عمل درآمد کا فیصلہ

چہلم شہدائے کربلا پر 9،10 محرم الحرام کے سکیورٹی آرڈر پر عمل درآمد کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر میں فرقہ واریت کو ہوا دینے، شرانگیز تقریریں کرنے، منافرت آمیز مواد چھاپنے، لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنیوالے افراد کیساتھ ساتھ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی کڑی نگرانی اور ان جرائم میں ملوث افراد کیخلاف فوری طور پر مقدمات درج کر کے انہیں بلاتخصیص گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور صوبے میں شرپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے کے ساتھ ساتھ امن و امان کی بحالی کو یقینی بنانے کیلئے مختلف اقدامات پر تفصیلی غور و غوص کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ان باتوں کا فیصلہ سنٹرل پولیس آفس لاہور میں انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب، خان بیگ کی سربراہی میں منعقد ہونے والی 6 ریجنز کی آر پی او کانفرنس کے دوران کیا گیا جبکہ باقی ریجنز کی کانفرنس کل منعقد ہو گی۔ کانفرنس میں شرکت کرنیوالے آر پی اوز میں ساہیوال، شیخوپورہ، سرگودھا، گوجرانوالہ، فیصل آباد کے آر پی اوز اور سی سی پی لاہور چوہدری شفیق احمد شامل تھے۔ اس کے علاوہ ایڈیشنل آئی جی پنجاب، سرمد سعید خان، ایڈیشنل آئی جی انوسٹی گیشن، محمد ایملش، ایڈیشنل آئی جی، سی ٹی ڈی، آفتاب احمد چیمہ، ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ، احمد رضا طاہر، ڈی آئی جی، آئی اینڈ وی، فاروق امین قریشی، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، محمد طاہر، ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب، فاروق مظہر، ڈی آئی جی ٹریننگ، طارق مسعود یسین، اے آئی جی آپریشنز، وقاص نذیر، پی ایس او ٹو آئی جی پنجاب، محمد علی نیکو کارا اور ڈپٹی ڈائریکٹر شاہدہ نسرین نے بھی کانفرنس میں شرکت کی۔

کانفرنس میں چہلم امام حسین (ع)، کرسمس اور لاہور میں عرس داتا دربار کے سلسلے میں سکیورٹی انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور فیلڈ افسروں کو چہلم امام حسین (ع) پر نکلنے والے جلوسوں کی نگرانی، کرسمس کی تقریبات اور عرس داتا دربار کے سلسلے میں زائرین کی حفاظت کیلئے دئیے گئے سکیورٹی آرڈر پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایات دی گئیں۔ خصوصی طور پر چہلم امام حسین (ع) کے موقع پر 9 اور 10 محرم الحرام کے سکیورٹی آرڈر کی پیروی کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور صوبے بھر میں موجود مساجد، امام بارگاہوں اور درباروں کی سکیورٹی بڑھانے کے ساتھ ساتھ مدرسوں کی مانیٹرنگ کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کانفرنس میں 31 دسمبرء تک ٹاپ ٹین اور ٹاپ ٹونٹی اشتہاریوں کی گرفتاری کے عمل کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ قتل کے مقدمات کو جلد نمٹانے اور ان مقدمات میں بے گناہ ثابت ہونے والے افراد کو رہا کرنے کے بارے میں بھی فیصلہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق کانفرنس میں پولیس حراست میں ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ دار پولیس اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ ڈکیتی اور چوری جیسی وارداتوں میں ملوث مجرموں کو گرفتار کر کے چوری کی گئی اشیاء کی خریدو فروخت کرنیوالے افراد کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

کانفرنس میں لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان اور راولپنڈی کے سی ٹی اوز سے وارڈنز کی سنیارٹی لسٹیں ایک ہفتے کے اندر فائنل کرکے سی پی اوبھجوانے کا حکم دیا گیا تا کہ وارڈنز کی سنیارٹی کے مطابق ان کی ترقی کیلئے ٹریننگ 5 جنوری 2014ء سے شروع کی جا سکے۔ کانفرنس میں فرائض کی ادائیگی میں غفلت اور کوتاہی کے مرتکب افسر و اہلکاروں کو سخت سزائیں دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ اس کے علاوہ میڈیا کو بروقت اطلاعات کی فراہمی، انفارمیشن تک رسائی اور میڈیا پولیس تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کانفرنس میں آئی جی پنجاب اور شریک پولیس افسروں نے حالیہ دنوں فرائض کی ادائیگی کے دوران جانوں کا نذرانہ دینے والے پولیس شہداء کو حکومت کی طرف سے خراج عقیدت پیش کرنے اوران کے معاوضے کی رقم 30 لاکھ سے بڑھا کر ایک کروڑ کرنے اور شہیدوں کے لواحقین کیلئے گھر دینے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے نہ صرف پنجاب پولیس کا مورال بلند ہوا ہے بلکہ حکومتی سطح پر ان کی قربانیوں کی قدرنے ان میں ایک نئی روح اجاگر کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 332561
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش