0
Saturday 21 Dec 2013 09:27

اسلام آباد، بلیک واٹر کی جانب سے نصیرالدین حقانی کو قتل کرنیکا انکشاف

اسلام آباد، بلیک واٹر کی جانب سے نصیرالدین حقانی کو قتل کرنیکا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ پاکستانی حکام کو خدشہ ہے کہ امریکہ کی بدنام دہشت گرد تنظیم بلیک واٹر یہاں بدستور فعال ہے اور اسی تنظیم کے کارندوں نے اسلام آباد کے مضافات میں افغانستان کے معروف کمانڈر جلال الدین حقانی کے بیٹے ڈاکٹر نصیرالدین حقانی کو قتل کیا ہے۔ ایک قابل اعتماد ذریعہ کے مطابق ایک موبائل فون کی مدد سے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سراغرساں اداروں کو اس واردات کی سمت متعین کرنے میں آسانی ہوئی ہے۔ 11نومبر کو اسلام آباد کے مضافاتی علاقہ بارہ کہو میں رات گئے دو موٹر سائیکلوں پر سوار تین افراد نے ڈاکٹر نصیر کا پیچھا کیا اور ایک تنور پر جب وہ روٹیاں لینے رکے تو انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ ایک قاتل نے اپنے موبائل فون کی مدد سے ڈاکٹر نصیر کی نعش کی تصاویر بنانے کی کوشش کی لیکن اسی دوران مرحوم کے ڈرائیور نے یہ موبائل فون چھین لیا۔ فائرنگ کی آواز سن کر لوگ گھروں اور دکانوں سے باہر نکل آئے، جس کے باعث حملہ آور موبائل فون واپس لینے کی کوشش کئے بغیر موقع واردات سے بھاگ گئے۔
 
ڈاکٹر نصیر کی موجودگی اس وقت ایک ثانوی معاملہ بن گئی جب چھینے گئے موبائل فون کی بنیاد پر کی گئی تحقیقات کے نتیجہ میں ایسے شواہد سامنے آئے کہ بلیک واٹر یا مختلف نام سے اسی نوعیت کی وارداتیں کرنے والی تنظیم کے کارندے اس واردات میں ملوث ہیں، اس معاملہ کی چھان بین بدستور جاری ہے اور یہ تعین کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق بلیک واٹر کی موجودگی کی اطلاعات پر وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پولیس کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن گھروں کے مالکان تعاون نہ کریں، ان کا گھروں میں داخلہ بند کر دیا جائے۔ وزیر داخلہ نے اسلام آباد پولیس کو شہر کے ایسے گھروں کے سروے اور تحقیقات کی ہدایت کی ہے جہاں بلیک واٹر کی موجودگی کا شبہ ہو۔ چوہدری نثار نے پولیس کو ہدایت کی کہ ایک ہفتے میں معلومات اکٹھی کریں۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ بلیک واٹر سمیت کسی بھی ملک کے جاسوسوں کی پاکستان میں موجودگی برداشت نہیں اور اگر کسی کے پاس بلیک واٹر سے متعلق معلومات ہیں تو پولیس کو فراہم کرے۔
خبر کا کوڈ : 332720
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش