0
Monday 23 Dec 2013 22:08

کوئٹہ، چہلم امام حسین (ع) کے جلوسوں کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات

کوئٹہ، چہلم امام حسین (ع) کے جلوسوں کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات

اسلام ٹائمز۔ چیف سیکرٹری بلوچستان بابر یعقوب فتح محمد نے حضرت امام حسین (ع) کے چہلم کے جلوسوں کے لئے فول پروف سکیورٹی اقدامات کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے علماء کرام اور معاشرے کے سرکردہ افراد کے تعاون کے حصول کی ہدایت کی ہے۔ پیر کے روز یہاں منعقدہ ایک اعلٰی سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، جس میں حضرت امام حسین (ع) اور ان کے اصحاب کے چہلم کے جلوسوں کے لئے حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے انہیں حتمی شکل دی گئی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر پی ایچ ای نواب محمد ایاز خان جوگیزئی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ جبکہ آئی جی پولیس، کمشنر کوئٹہ، سی سی پی او کوئٹہ، ڈی آئی جی سپیشل برانچ، ڈی سی کوئٹہ، ایڈمنسٹریٹر میٹروپولیٹن کارپوریشن کوئٹہ اور ایف سی حکام بھی اجلاس میں موجود تھے۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عاشورہ محرم کے جلوس کے لئے کئے گئے سکیورٹی انتظامات کی طرز پر چہلم کے جلوسوں کی حفاظت کے لئے بھی بھرپور اور مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ فرقہ ورانہ ہم آہنگی برقرار رکھتے ہوئے صوبے اور بالخصوص کوئٹہ شہر میں امن و امان کی فضاء کو مضبوط اور مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے چہلم کے جلوسوں کی حفاظت کے لئے تیار کئے گئے سکیورٹی پلان پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ سکیورٹی ادارے محنت، جانفشانی اور جرات کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیتے ہوئے عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے میں کامیابی حاصل کریں گے۔ سکیورٹی اداروں اور متعلقہ محکموں کے حکام کی جانب سے اجلاس کو جلوسوں کے سیکورٹی پلان کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ علمدارروڈ اور ہزارہ ٹاؤن میں چہلم کے برآمد ہونے والے جلوسوں کی حفاظت کے لئے پولیس کے 25 سو سے زائد اہلکار اور ایف سی کے 14 سو اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔

علمدارروڈ کے جلوس کے روٹ کو پانچ سیکٹروں جبکہ ہزارہ ٹاؤن کے جلوس کے روٹ کو تین سیکٹروں میں تقسیم کرتے ہوئے ان کی فول پروف حفاظت کو یقینی بنایا جا رہا ہے اور پیر کی شام سے سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ حفاظتی اقدامات میں بلوچستان کانسٹیبلری، آر آر جی اور اے ٹی ایف کی خدمات بھی حاصل ہوں گی، جبکہ دونوں مقامات پر پولیس اور ایف سی کی جانب سے کوئیک رسپانس فورس (کیو آر ایف) بھی تعینات ہوں گی۔ جلوسوں کی ہیلی کاپٹروں کے ذریعہ فضائی نگرانی بھی کی جائے گی جبکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پاک فوج بھی تیار رہے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جلوسوں کے آٹھ سیکٹروں کے لئے آٹھ انتظامی افسران کو خصوصی مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کئے جائیں گے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ روٹوں پر واقع دکانوں کو پیر کی شام کو سیل کر دیا گیا ہے جبکہ روٹ کی سرچ بھی شام تک مکمل کرکے انہیں بھی سیل کر دیا جائے گا۔ گاڑیوں اور ایمبولینس کے لئے خصوصی سٹیکر جاری کئے جائیں گے۔ روٹ پر واقع عمارتوں پر سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ علمدارروڈ اور ہزارہ ٹاؤن کے قبرستانوں کے اردگرد مؤثر حفاظتی حصار بنایا جائے گا اور قریبی پہاڑوں پر بھی اہلکار تعینات ہوں گے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ چہلم کے جلوسوں کے انعقاد کے موقع پر شہر بھر میں ٹریفک کے خصوصی انتظامات کئے جائیں گے، ہسپتالوں میں ڈاکٹر اور طبی عملہ ڈیوٹی پر موجود ہو گا۔

جلوسوں کی نگرانی کے لئے محکمہ داخلہ، آئی جی پولیس، کمشنر کے دفتر اور ایف سی میں کنٹرول روم قائم کر دیئے گئے ہیں۔ چیف سیکرٹری نے حفاظتی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ بلوچستان شیعہ کانفرنس کے عہدیداروں کے ساتھ قریبی روابط رکھتے ہوئے ماتمی جلوسوں کے بروقت آغاز و اختتام کو یقینی بنایا جائے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان نے چہلم کے موقع پر سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کوئٹہ میں موبائل سروس کی بندش کے لئے بھی وفاقی وزارت داخلہ کو لیٹر لکھ دیا ہے۔ محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع کے مطابق شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر جلوس کی سکیورٹی کیلئے پولیس، ایف سی اور بی آر پی کے 5 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے جائیں گے جبکہ شہر کے پہاڑوں پر لیویز کا عملہ تعینات کیا جائے گا۔ پاک فوج بھی شہر کے تین مقامات پر اسٹینڈ بائی رہے گی، محکمہ داخلہ بلوچستان کے ذرائع نے بتایا کہ شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ رہے گی۔ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی چھٹیاں منسوخ کرکے انہیں اپنی اپنی ڈیوٹی پر حاضر رہنے کی ہدیات کر دی گئی ہیں۔ محکمہ داخلہ بلوچستان نے چہلم کے موقع پر سکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل سروس کی بندش کے لئے وفاقی وزارت داخلہ کو لیٹر ارسال کر دیا ہے۔ جس میں درخواست کی گئی ہے کہ کوئٹہ شہر میں صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک موبائل سروس بند رکھی جائے۔

خبر کا کوڈ : 333596
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش