0
Saturday 28 Dec 2013 10:53

بھارت، اترپردیش میں نکل مکانی کرنے والے مسلمانوں کے خیموں میں 34 بچے جاں بحق

بھارت، اترپردیش میں نکل مکانی کرنے والے مسلمانوں کے خیموں میں 34 بچے جاں بحق
اسلام ٹائمز۔ بھارت کی ریاست اترپردیش میں ہندو مسلم فسادات کے بعد نقل مکانی کرنے والے افراد کی خیمہ بستیوں میں کم سے کم 34 بچے ہلاک ہوگئے ہیں لیکن اترپردیش کے چیف داخلہ سیکرٹری اتل گپت کا کہنا ہے کہ سردی سے کسی کی موت نہیں ہوتی ہے، اتل گپت جمعہ کو مظفرنگر امدادی کیمپوں میں بچوں کی موت کی جانچ کے لیے ریاستی حکومت کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی کے نتائج کو میڈیا کے سامنے رکھ رہے تھے، انہوں نے کہا کہ بچوں کی موت نمونیا سے ہوئی ہے، سردی سے نہیں، سردی سے کسی کی موت نہیں ہوسکتی ہے، اگر سردی سے لوگوں کی موت ہوتی تو سائبیریا میں کوئی زندہ نہیں رہتا، ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق شمالی ریاست اترپردیش سے ستمبر میں نقل مکانی کرنے والے 4783 لوگ اب بھی مظفرنگر اور شاملی اضلاع میں قائم پانچ خمیہ بستیوں میں مقیم ہیں، واضح رہے کہ ستمبر میں ہونے والے ہندو مسلم فسادات میں کم سے کم 60 افراد ہلاک ہوئے تھے، یہ گذشتہ ایک دہائی میں بھارت میں ہونے والا بدترین تشدد تھا، حکومت کی جانب سے مقرر کئے گئے ایک پینل کے مطابق 3 ماہ میں ان خیمہ بستیوں میں رہنے والے 12 سال سے کم عمر کے کم سے کم 34 بچے ہلاک ہوئے ہیں، بھارتی میڈیا کے مطابق ان میں سے بیشتر بچے شدید سردی کے باعث ہلاک ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 334953
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش