0
Sunday 29 Dec 2013 23:25

پرویز مشرف اور ضیاءالحق کو 20 بار پھانسی دینا بھی کم ہو گا، حاصل خان بزنجو

پرویز مشرف اور ضیاءالحق کو  20 بار پھانسی دینا بھی کم ہو گا، حاصل خان بزنجو

اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے صدر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ سابق فوجی حکمرانوں جنرل (ر) پرویز مشرف اور ضیاءالحق کو 20/20 بار بھی پھانسی دی جائے تو کم ہے۔ پرویز مشرف، نواب اکبر بگٹی اور بالاچ مری کا قاتل ہے۔ اسے اپنے کئے کی سزا ضرور ملنی چاہیئے۔ پاکستان کو سکیورٹی اسٹیٹ سے ویلفیئر اسٹیٹ میں بدلنے کی ضرورت ہے۔ بھارت اور افغانستان سے تعلقات ٹھیک ہونے کے بعد اتنی بڑی فوج کی ضرورت نہیں رہے گی۔ سیاست میں فوج کا کردار ابھی تک ختم نہیں ہوا۔ ناراض بلوچوں سے مذاکرات چاہتے ہیں، مگر تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ نیشنل پارٹی مزدوروں، کسانوں، اقلیتوں، خواتین کے حقوق کے لئے ملک بھر میں لبرل ڈیمو کریٹک قوتوں کو اکٹھا کرے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ عوامی پارٹی پاکستان نے آج سے خود کو نیشنل پارٹی میں ضم کر لیا ہے جبکہ نیشنل پارٹی محض بلوچستان کی کوئی قوم پرست جماعت نہیں بلکہ ہم ملک بھر میں مزدوروں، کسانوں، اقلیتوں و خواتین سمیت پسے طبقات کے حقوق کی جنگ لڑیں گے اور پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سکیورٹی اسٹیٹ سے فلاحی ریاست میں بدلنے کی ضرورت ہے جبکہ اس کی خاطر زرعی اصلاحات پر عملدرآمد اور مزدوروں، کسانوں، اقلیتوں و خواتین کو ان کے حقوق دینا اور ملک کو انتہاء پسندی سے نکالنا ضروری ہے۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ جب پاکستان فلاحی ریاست بنے گا اور بھارت و افغانستان سے تعلقات بہتر ہوں گے تو ملک کو اتنی بڑی فوج کی ضرورت نہیں رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ایک آزاد خارجہ پالیسی کا مطالبہ کرتی ہے اور تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کی خواہاں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں حاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ اگر سابق ڈکٹیٹروں ضیاءالحق اور پرویز مشرف کو بیس، بیس بار بھی پھانسی دی جائے تو کم ہے۔ پرویز مشرف، نواب اکبر بگٹی، نوابزادہ بالاچ مری سمیت متعدد معصوم انسانوں کا قاتل ہے۔ ان کو اپنے کئے کی سزا ضرور ملنی چاہیئے۔ ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم کے بعد ملک کے اندر کافی چیزیں تبدیل ہوئی ہیں۔ تاہم ابھی تک ملکی سیاست میں فوج کا کردار مکمل طور پر ختم نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان میں نیشنل پارٹی کی حکومت زرعی اصلاحات کرنا چاہتی ہے۔ تاہم اس کے لئے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔ بلوچستان کے لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلٰی ڈاکٹر عبدالمالک حلف اٹھانے کے فوراً بعد خود چل کر لاپتہ افراد کے لواحقین کے پاس گئے تھے۔ ان کی بازیابی کے لئے کوششیں جاری ہیں جبکہ بیرون ملک موجود ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات بارے انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات چاہتے ہیں۔ تاہم تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔ پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ سابقہ عوامی پارٹی پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر حسن ناصر، جنرل سیکرٹری ایوب ملک، مختار باچا اور رمضان میمن بھی موجود تھے۔

خبر کا کوڈ : 335479
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش