0
Monday 30 Dec 2013 20:38

آل پارٹیز اسٹیرنگ کمیٹی کا بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے چترال میں ہنگامی اجلاس

آل پارٹیز اسٹیرنگ کمیٹی کا بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے چترال میں ہنگامی اجلاس
اسلام ٹائمز۔ ضلع چترال کو درپیش مسائل کے حوالے سے آل پارٹیز اسٹیرنگ کمیٹی کے صدر محمود عیسیٰ کے زیرصدارت ایک ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس کے مہمان خصوصی سابق وزیر بہبود آبادی و ضلعی صدر پاکستان پیپلز پارٹی، ممبر صوبائی اسمبلی چترال ٹو سیلم خان تھے، نظامت کے فرائض آل پارٹیز اسٹیرنگ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری مولانا محمد شکور نے انجام دیئے۔ اجلاس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے صدور اور جنرل سیکرٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ممبر صوبائی اسمبلی سیلم خان نے آنے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے بلدیاتی نظام کا شیڈول بنا کر بھیجا ہے، اس کے مطابق ہر دوہزار آبادی کے لئے چھ جنرل کونسلرز، دو خواتین، ایک کسان اور ایک یوتھ کونسلر منتخب ہونگے، یہ ویلج لیول پر ہونگے ایک ڈسٹرکٹ کونسل اور ایک تحصیل کونسل کے لئے یو سی سطح پر نمائندے منتخب کئے جائیں گے۔ ویلج کونسل کے غیر جماعتی انتخابات ہونگے، ڈسٹرکٹ اور تحصیل کونسل میں پارٹی بنیاد پر الیکشن ہونگے اور پارٹی کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو آزاد اُمیداور کامیاب ہونگے وہ بھی تین دن کے اندر اندر کسی بھی پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے مجاز ہونگے۔

ممبر صوبائی اسمبلی سیلم خان نے کہا کہ مرکزی و صوبائی حکومت چترال کے مسائل پر توجہ نہیں دیتی، لواری ٹنل کے حوالے سے سیکرٹری ٹرانسپورٹ، این ایچ اے، وزیراعلٰی خیبرپختونخوا، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور دیگر متعلقہ حکام سے رابطہ کیا مگرکوئی بھی اس حوالے سے دلچسپی لینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے مرکزی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر لواری ٹنل پچھلے سال کی طرح نہیں کھولا گیا تو ہم اسلام آباد پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دیں گے، اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آئے تو اس کی ذمہ دار مرکزی و صوبائی حکومت ہو گی۔ انہوں نے تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے سربراہوں سے کہا کہ ہم آپس میں صلح و مشورہ کرکے ایک لائحہ عمل تیار کریں گے، یہ چترالی عوام کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ اس موقع پر آل پارٹیز اسٹیرنگ کمیٹی کے ممبر شریف حسین نے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ حکومت چترال کے مسائل پر بالکل توجہ نہیں دیتی۔ پاسپورٹ آفس سولہ دنوں سے بند ہے، جنریٹر کا موبیل آئل تبدیل نہ کرنے کی وجہ سے ہزاروں افراد پریشانی سے دوچار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گولین گول ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے متاثرین کو ابھی تک معاوضے نہیں دیئے گئے ہیں اور کلاس فور کی پوسٹوں کو بھی سفارش کی بنیاد پر دیتے ہیں۔ چیئرمین واپڈا نے کوغذی کے عوام سے یہ وعدہ کیا تھا کہ کلاس فور کی تمام پوسٹ متاثرین اور مقامی لوگوں کا حق ہے، اس کے باوجود بھی اے این پی کے سینیٹر زاہد خان کی سفارش سے کئی لوگوں کو بھرتی کیا گیا ہے، وہ ان کے گھروں میں کام کرتے ہیں اور مزید بھرتیوں میں بھی ان کے سفارشی آتے ہیں۔ اس موقع پر آل مسلم لیگ کے صدر شہزادہ خالد پرویز، پاکستان پیپلزپارٹی کے جنرل سیکرٹری محمد حکیم ایڈووکیٹ، مسلم لیگ (ن) کے صدر سابق ایم پی اے سید احمد خان، جماعت اسلامی، جماعت علماء اسلام، قومی وطن پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور دیگر جماعتی رہنماوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ آخر میں صدر محفل محمود عیسیٰ نے اجلاس سے صدراتی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 335794
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش