0
Tuesday 31 Dec 2013 03:19
ایران کی شرکت کا معاملہ جلد طے ہو جائیگا، بان کی مون

جنیوا ٹو امن کانفرنس میں ایرانی شرکت کی مخالفت غیر منطقی ہے، ولیدالمعلم

جنیوا ٹو امن کانفرنس میں ایرانی شرکت کی مخالفت غیر منطقی ہے، ولیدالمعلم
اسلام ٹائمز۔ شام کی حکومت نے کہا ہے کہ شام میں قیام امن اور عبوری حکومت کی تشکیل کے لئے بیس جنوری سے متوقع جنیوا امن کانفرنس میں ایران کی شمولیت ضروری ہوگی۔ ایران کو خطے میں اپنا کلیدی اتحادی قرار دیتے ہوئے شامی وزیر خارجہ ولید المعلم نے کہا ہے کہ شام ایران کو جنیوا ٹو کا حصہ بنانے کا پختہ عزم رکھتا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ غیر منطقی ہوگا کہ امریکہ یا نام نہاد اپوزیشن ایران کو سیاسی بنیادوں پر بیس سے بائیس جنوری تک ہونے والی سہ روزہ دوسری امن کانفرنس سے باہر رکھنے کی بات کریں۔ واضح رہے کہ ایران کو شامی اپوزیشن کی مخالفت کی وجہ سے ابھی تک جنیوا امن کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔ شام کیلئے اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے مشترکہ نمائندے الاخضر براہیمی کا کہنا ہے کہ ہم ایران کی جنیوا ٹو میں شرکت پر ابھی تک متفق نہیں ہوئے ہیں۔ الاخضر براہیمی نے یہ بات امریکی اور روسی حکام سے ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔
 اقوام متحدہ کے نمائندے کا کہنا تھا کہ اس میں شبہ نہیں کہ ہم نے اقوام متحدہ میں ایرانی شرکت کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن ہمارے امریکی شراکت دار ابھی تک اس بات پر متفق نہیں ہوئے کہ ایران کی شرکت درست ہوگی۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے 23 دسمبر کو اس بارے میں کہا تھا کہ شام کے معاملے پر دوسری امن کانفرنس کی دعوت دسمبر کے اواخر میں دی جائے گی اور ایران کی شرکت کے لئے ایک نئی کوشش شروع کی جائے گی۔ بان کی مون کا یہ بھی کہنا تھا کہ جنیوا ٹو کے متوقع شرکاء کی فہرست مکمل ہونے کے قریب ہے، اس لیے امید ہے کہ ایران کی شرکت کا معاملہ جلد طے ہو جائے گا لیکن اب شام کے بعد بیروت میں خوفناک بم دھماکوں کے باعث ایران کیلئے خطے میں سیاسی مزاحمت مزید بڑھنے کا خطرہ ہے، تاہم شامی حکومت ایران کو جنیوا ٹو میں شریک کرانے پر یکسو ہے۔
خبر کا کوڈ : 335956
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش