0
Wednesday 1 Jan 2014 08:20

کشمیر میں 400 جنگجو موجود، افسپا واپسی سے جنگجو مخالف کارروائیوں کو دھچکہ لگے گا، بھارت

کشمیر میں 400 جنگجو موجود، افسپا واپسی سے جنگجو مخالف کارروائیوں کو دھچکہ لگے گا، بھارت
اسلام ٹائمز۔ جموں کشمیر سے آرمڈ فورسز سپیشل پاؤرس ایکٹ کی واپسی کی ایک مرتبہ پھر زور دار مخالفت کرتے ہوئے بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بکرم سنگھ نے خبردار کیا ہے کہ اس قانون کی جزوی منسوخی سے بھی جنگجو مخالف کاروائیوں کو دھچکا لگنے کا احتمال ہے کیونکہ لائن آف کنٹرول کے اُس پار جنگجوؤں کا بنیادی ڈھانچہ بدستور قائم ہے، انہوں نے انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر ریاست میں 400 سے زائد جنگجوؤں کی موجودگی کا دعویٰ کیا اور کہا کہ اس مرحلے پر کسی بھی قسم کی لاپرواہی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے، اطلاعات کے مطابق وزارت دفاع کی طرف سے شائع ہونے والے میگزین ”سینک سماچار“ کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران جنرل بکرم سنگھ نے یہ بات دہرائی کہ ریاست سے متنازعہ قانون افسپا کی واپسی جنگجو مخالف کاروائیوں پر اثر انداز ہوسکتی ہے، انہوں نے کہا کہ اس قانون کی جزوی واپسی بھی جنگجوؤں کے خلاف فوج کی کاروائی کیلئے دھچکا ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ لائن آف کنٹرول کے اُس پار بقول ان کے جنگجوؤں کا ڈھانچہ بدستور قائم ہے، انہوں نے کہا کہ افسپا کو اس وجہ سے بھی واپس نہیں لیا جانا چاہئے کہ 2014ء میں افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی تک یہ حکمت عملی کے اعتبار سے انتہائی اہم ہوگا، ایک سوال کے جواب میں جنرل بکرم سنگھ نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر میں جنگجوؤں کی بڑی تعداد سرگرم ہے اور ان کا خاتمہ کرنا ابھی باقی ہے، اس ضمن میں ان کا کہنا تھا ”انٹیلی جنس رپورٹوں کے مطابق جموں کشمیر میں 400 سے زائد جنگجو موجود ہیں، اس مرحلے پر کوئی لاپرواہی برتی گئی تو جنگجو اس صورتحال سے فائدہ اُٹھا سکتے ہیں“۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ افسپا کی موجودگی جنگجو مخالف مہم کو جاری رکھنے اور اسے منطقی انجام تک پہنچانے کے حوالے سے انتہائی اہم ہے۔
خبر کا کوڈ : 336255
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش