0
Saturday 4 Jan 2014 11:52

نواز شریف اور شہباز شریف کی جائیداد، جو انکے نام نہیں

نواز شریف اور شہباز شریف کی جائیداد، جو انکے نام نہیں
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے تمام سیاسی رہنماوں کے ٹھاٹھ باٹھ کیطرح لاہور کے قریب ہزاروں ایکڑ رقبے پر پھیلے رائیونڈ محل کی ملکیت ایک معمہ ہے کیونکہ وزیر اعظم نواز شریف اور سیاسی میدان میں ان کے دیگر اہل خانہ کے اثاثوں اور واجبات سے متعلق دستاویزات میں اس محل کا کوئی ذکر نہیں۔ حتٰی کہ نواز شریف، ان کے چھوٹے بھائی اور وزیر اعلٰی پنجاب شہباز شریف، داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر اور بھتیجے حمزہ شہباز کی الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی اثاثوں کی تفصیلات بھی اس وسیع و عریض جاگیر کی ملکیت پر خاموش ہیں۔

تاہم وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ رائیونڈ محل شریف برادران کی والدہ شمیم شریف کے نام پر ہے۔ اثاثوں سے متعلق دستاویزات کے مطالعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ شریف برادران میں بہت کچھ مشترک ہے۔ دونوں ایسے گھروں میں رہتے ہیں جو ان کے نام نہیں۔ نواز شریف اپنی والدہ کے نام گھر میں رہائش پزیر ہیں جبکہ شہباز اپنی بیوی نصرت کے گھر میں رہتے ہیں۔ اسی طرح دونوں ایسی لینڈ کروزرز میں سفر کرتے ہیں جو انہیں نامعلوم افراد نے تحفتاً دیں۔

دونوں کے پاس متعدد غیر ملکی اور مقامی کرنسی میں بینک اکاؤنٹس، بڑی زرعی زمینیں، چینی، ٹیکسٹائل اور پیپر ملز جیسی صنعتوں میں سرمایہ کاری ہے۔ تاہم دونوں بھائیوں میں ایک واضح فرق یہ ہے کہ نواز شریف کے اثاثوں کی قدر میں تیزی سے اضافہ ہوا جبکہ شہباز شریف کے اثاثوں کی قدر میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔ ایک اور فرق یہ ہے کہ شہباز شریف کی برطانیہ میں دو جبکہ نواز شریف کی ملک سے باہر کوئی جائیداد نہیں۔

گزشتہ سال مئی میں عام انتخابات تک، شہباز اپنے بڑے بھائی سے زیادہ امیر تھے، تاہم اُس وقت اِن میں سے کوئی بھی ارب پتی نہیں تھا۔ لیکن اب معاملہ مختلف ہے۔ حال ہی میں ظاہر کی جانے والی اثاثوں کی تفصیلات سے معلوم ہوتا ہے کہ صرف بارہ مہینوں میں نواز شریف کی جائیداد کی قدر میں چھ گنا اضافہ ہوا جس کی وجہ سے وہ پہلی مرتبہ ارب پتی بنے ہیں۔ ان تفصیلات سے مزید معلوم ہوتا ہے کہ 2012 میں نواز شریف کے اثاثوں کی کُل مالیت 261٫6 ملین روپے تھی جبکہ شہباز شریف کی 336٫9 ملین روپے۔

خبر کا کوڈ : 337299
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش