0
Monday 6 Jan 2014 15:56

جے یو پی کو بچانے کیلئے شاہ احمد نورانی مرحوم کے مریدین کا اہم اجلاس، شاہ اویس نورانی پر شدید تنقید

جے یو پی کو بچانے کیلئے شاہ احمد نورانی مرحوم کے مریدین کا اہم اجلاس، شاہ اویس نورانی پر شدید تنقید
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان کو بچانے کیلئے مریدین امام شاہ احمدنورانی صدیقی مرحوم کا ایک اہم اجلاس کراچی میں منعقد ہوا، جس میں علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، علامہ مفتی محمد بشیر القادری، علامہ خلیل احمد نورانی، محمد مہتاب نورانی، مولانا عابد نورانی، مولانا مشتاق نورانی، مولانا ڈاکٹر محمد جاوید نورانی، حافظ فیض مصطفائی نورانی، علامہ شیخ محمد عثمان نورانی، حافظ فاروق نورانی سمیت 150 سے زائد مریدینِ نورانی نے شرکت کی۔ شرکاء نے اجلاس کے موقع پر اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان قائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی مرحوم کے وصال کے بعد 2007ء تک متحد و منظم تھی، سارے مریدین و معتقدین آپس میں پیار و محبت رکھتے ہوئے باہم شیروشکر ہو کر نظام مصطفیٰ (ص) کی تحیک میں منتخب قائدین اور رفقاء نورانی کی قیادت میں کام کر رہے تھے، لیکن اس کے بعد شاہ اویس نورانی نے زبردستی جمعیت علماء پاکستان کے معاملات میں مداخلت شروع کر دی اور حلقہء ارادت کے نام پر چند مریدین کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کی، جس کے بعد انہوں نے قائد اہلسنت امام نورانی مرحوم جیسی عظیم شخصیت کے قریب رہ کر بھی کوئی روحانی یا فکری فیض حاصل نہ کر سکنے والے چند جاہل مریدین کے ساتھ مل کر جے یو پی کے خلاف سازشوں کا آغاز کیا اور آج چھ سال بعد یہ حالت ہو گئی ہے کہ قائد اہلسنت کا تمام حلقہء ارادت ٹوٹ پھوٹ کاشکارہے۔
 
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو امید تھی کہ حضرت علامہ شاہ احمد نورانی کے وصال کے بعد بھی محبتوں کا یہ سلسلہ جاری رہے گا، لیکن افسوس ایسا نہ ہو سکا اور آج اویس نورانی روزانہ کی بنیاد پر مریدوں کو نظام مصطفیٰ (ص) کی تحریک سے دور کرتے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام معاملات کی روداد تحریری شکل میں شاہ اویس نورانی کو بھیجی جائے گی جس میں ان سے اپیل کی جائے گی کہ وہ نظام مصطفیٰ (ص) کے کارکنوں اور اپنے والد کے مریدین پر رحم کریں، ان کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول (ص) کا واسطہ وہ جمعیت علماء پاکستان اور مریدین کی جان چھوڑ دیں کیونکہ ان کی انا پرستی، ضد، غرور اور تکبر اور بداخلاقیوں سے لوگ قائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی مرحوم کے مشن سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی نے کہا کہ کوئی ایسا راستہ نکلنا چاہیئے کہ قائدین مل بیٹھ کر کوئی حل نکال لیں۔ مفتی بشیر القادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ شاہ اویس نورانی اپنی انا پرستی اور ضد چھوڑ کر اپنے والد کے وفادار ساتھیوں کو بلائیں یا پھر خود ان کے پاس جائیں اور جا کر تمام مریدین، معتقدین اور علماء کرام کے سامنے رضاکارانہ طور پر استعفیٰ دے کر علیٰحدگی کا اعلان کریں اور دوبارہ ہمیشہ کے لئے امریکہ روانہ ہو جائیں۔
خبر کا کوڈ : 338004
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش