0
Tuesday 7 Jan 2014 09:07

2012 کے مقابلے میں گزشتہ سال، شدت پسندی میں 300 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، پاکستانی تھنک ٹینک

2012  کے مقابلے میں گزشتہ سال، شدت پسندی میں 300 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، پاکستانی تھنک ٹینک
اسلام ٹائمز۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پیس سٹڈیز یعنی پپس کی جانب سے اتوار کو جاری کی گئی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2012 کے مقابلے میں پچھلے سال خودکش حملوں میں بھی 39 فیصد اضافہ ہوا۔ تھنک ٹینک نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ سنہ 2012 کے مقابلے میں پچھلے سال شدت پسندی کی کارروائیوں میں نو فیصد اضافہ جبکہ ان کارروائیوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں انیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال شدت پسندوں اور فرقہ وارانہ نوعیت کے 1717 حملے ہوئے جن میں 2451 لوگوں کی ہلاکت ہوئی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے ملک میں عدم استحکام پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سکیورٹی فورسز کے آپریشنز اور ڈرون حملوں میں اس تحریک کے کئی سرکردہ رہنما ہلاک ہوئے لیکن اس کے باوجود اس کی صلاحیت میں کمی واقع نہیں ہوئی۔ پپس کے مطابق تحریک طالبان پاکستان نے ملک کے پچاس اضلاع میں 645 شدت پسند کارروائیاں کیں جن میں 732 عام شہری اور 425 اہلکار ہلاک ہوئے۔ 

رپورٹ کے مطابق ملک میں فرقہ وارانہ کارروائیوں میں بھی پچھلے سال اضافہ ہوا۔ 2013 میں 220 فرقہ وارانہ پرتشدد واقعات پیش آئے جن میں 687 افراد ہلاک جبکہ 1319 زخمی ہوئے۔ ہنگو، اسلام آباد اور راولپنڈی، کراچی، کوئٹہ، پشاور اور کرم ایجنسی فرقہ وارانہ کارروائیوں میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ کوئٹہ فرقہ وارانہ تشدد میں سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 23 پرتشدد واقعات میں 262 افراد ہلاک ہوئے۔ تاہم کراچی میں فرقہ وارانہ تشدد کے سب سے واقعات پیش آیے جہاں 132 ایسے واقعات میں 212 لوگ ہلاک ہوئے۔ فرقہ وارانہ تشدد کے کُل واقعات میں سے پچاس فیصد سے زیادہ حملے شیعہ مسلمانوں کے خلاف جبکہ سینتیس فیصد حملے سُنت مسلک سے تعلق رکھنے والوں پر کیے گئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان فرقہ وارانہ کارروائیوں میں 99 سُنی مسلمانوں کی ہلاکت ہوئی جبکہ 471 ہلاک ہونے والوں کا تعلق شیعہ مسلک سے تھا۔ صوبہ بلوچستان میں 2013 میں 487 پرتشدد واقعات پیش آئے جن میں 398 افراد ہلاک جبکہ 1043 زخمی ہوئے۔ بلوچستان کے تیس اضلاع میں 487 واقعات پیش آئے۔ سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر دارالحکومت کوئٹہ تھا جہاں 112 حملوں میں 398 افراد ہلاک ہوئے۔ بلوچستان میں 487 واقعات میں سے 424 حملے شدت پسندوں نے کیے جبکہ 33 فرقہ وارانہ حملے ہوئے جن میں سے زیادہ تر حملے کالعدم تنظیم لشکر جھنگوی نے کیے جبکہ 30 حملے دیگر تنظیموں نے کیے بشمول ٹی ٹی پی۔ بلوچستان میں پرتشدد واقعات میں ہلاک ہونے والوں میں 560 عام شہری، 97 پولیس اہلکار، 26 شدت پسند، 25 ایف سی کے اہلکار، گیارہ لیویز اور آٹھ فوجی شامل ہیں۔ 

پاکستان انسٹیٹیوٹ فار پیس سٹڈیز کی سالانہ رپورٹ کے مطابق 2013 میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شدت پسند کارروائیوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا۔ اسلام آباد میں 2012 کے مقابلے میں پچھلے سال شدت پسند کارروائیوں میں 300 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس کے بعد صوبہ پنجاب میں اضافہ دیکھنے کو آیا جہاں 123 فیصد اضافہ ہوا۔ شدت پسند کارروائیوں میں کراچی میں 90 فیصد جبکہ گلگت بلتستان میں 80 فیصد اضافہ ہوا۔
خبر کا کوڈ : 338296
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش