0
Tuesday 7 Jan 2014 11:44

مقبوضہ کشمیر، سوپور سانحہ کی یاد میں ہڑتال اور دُعائیہ مجالس کا اہتمام

مقبوضہ کشمیر، سوپور سانحہ کی یاد میں ہڑتال اور دُعائیہ مجالس کا اہتمام
اسلام ٹائمز۔ 21 برس قبل قصبے میں 57 افراد کی فورسز اہلکاروں کی جانب سے ہلاکتیں اور بعد میں مکانوں اور دیگر املاک کو نذر آتش کرنے کے واقعہ کی مناسبت سے سوپور میں مکمل ہڑتال کی گئی جس کے دوران مزار شہداء پر اجتماعی فاتحہ خوانی کی گئی، تعزیتی مجلس جامع مسجد میں منعقد کی گئی جس میں ٹریڈرس فیڈریشن کے صدر حاجی محمد اشرف گنائی کے علاوہ دیگر سرکردہ افراد اور مارے گئے افراد کے رشتہ داروں نے خراج عقیدت پیش کیا، انہوں نے اس قتل عام اور مجروں کو سزا دلانے کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد شہداء کے قبرستان پر متعدد مزاحمتی جماعتوں کے نمائندوں ، سوپور کے سرکردہ شہریوں اور انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے افراد نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ان میں بار ایسوسی ایشن سوپور کے بشیر احمد بٹ، ڈاکٹر رس ایسوسی ایشن صدر نثار الحسن، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے بشیر احمد بٹ، غلام محمد خان سوپوری، عوامی ایکشن کمیٹی کے غلام نبی زکی، جاوید گیلانی، محاز آزادی کے قطب عالم اور دیگر کئی افراد شامل تھے اس کے علاوہ انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی دو رضاکار تنظیموں انٹرنیشنل فورم آف جسٹس کے محمد احسن اونتو اور وائس آف وکٹمز کے صدر عبدالقدیر اور کارڈنیٹر روف احمد بھی اس موقعے پر موجود تھے۔

حقوق البشر تنظیموں نے شہری ہلاکتوں اور دیگر خلاف ورزیوں کیخلاف خاموش احتجاج اور پرامن مارچ بھی کیا، انہوں نے حقوق البشر کی سنگین خلاف ورزیوں کی تحقیقات اقوام متحدہ اور بین الااقوامی حقوق انسانی اداروں کے ذریعے کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ حکمرانوں کے انکوائری احکامات کا واحد مقصد سچائی پر پردہ ڈالنا رہا اور یہی وجہ ہے کہ آج تک کسی ملوث فوجی یا فورسز افسر یا اہلکار کیخلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی، سانحہ سوپور کی 21ویں برسی کے موقعہ پر مقامی مزار شہداء میں اجتماعی فاتحہ خوانی کا اہتمام کیا گیا، جس میں 6 جنوری 1993ء کو جاں بحق ہوئے شہریوں کے لواحقین، مقامی حقوق انسانی کارکنان اور سیول سوسائٹی سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی، اس دوران قصبہ سوپور میں حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی اور مقامی ٹریڈرس فیڈریشن کی کال پر مکمل ہڑتال رہی تاہم قصبہ میں کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، مکمل ہڑتال کے دوران دکانیں، ٹرانسپورٹ اور دفاتر بند رہے۔
خبر کا کوڈ : 338310
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش