0
Wednesday 8 Jan 2014 13:22

پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ میں افغان خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونیکا انکشاف

پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ میں افغان خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونیکا انکشاف
رپورٹ: ٹی ایچ شہزاد

پاکستان میں طالبان کمانڈروں کی ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں افغان خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق افغانستان کی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی شہروں میں ٹارگٹ کلنگ شروع کر رکھی ہے، تاکہ پاکستان کو میدان جنگ بنایا جاسکے۔ نومبر میں اسلام آباد میں طالبان کمانڈر جلال الدین حقانی کے صاحبزادے نصیرالدین حقانی کو قتل کیا گیا تو اس وقت بھی افغان ایجنسیوں کو اس واقعہ کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا، اب گذشتہ دنوں کوئٹہ میں ایسے افراد کو باری باری نشانہ بنایا گیا جو طالبان کمانڈر بتائے جاتے ہیں۔ 26 دسمبر کو نور اللہ ہلوتک اور 29 دسمبر ملا عبدالمالک کے قتل کی واردات ہوئیں، لیکن صوبائی انتظامیہ نے ایسے کسی بھی واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

تاہم تحقیقات کرنے والوں کا کہنا ہے کہ انہیں ایسے شواہد ملے ہیں کہ قاتلوں کو افغانستان سے بھیجا گیا تھا۔ اس حوالے سے 6 قاتلوں نے اپنے تفتیش کاروں کو بتایا کہ انہیں ایک کارروائی کے لئے 5 لاکھ روپے دیئے جاتے تھے۔ ذرائع کے مطابق قندھار میں ڈیتھ سکواڈ تشکیل دیا گیا ہے، جہاں سے تربیت حاصل کرنے کے بعد اس کے دہشت گرد پاکستان میں داخل ہو کر تخریبی کارروائیاں کرتے ہیں اور اہم شخصیات کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ افغان حکومت اس حوالے سے بھی پریشان ہے کہ رواں برس نیٹو افواج کے انخلا کے بعد طالبان مخالف افغان حکومت کا مستقبل دائو پر لگ جائے گا۔ اس پریشانی کی بنیادی وجہ امریکہ کا دوہرا معیار ہے، جس کے تحت وہ ایک طرف تو افغان حکومت کی پشت پناہی کی دعویدار ہے تو دوسری جانب طالبان کو بھی سپورٹ کر رہا ہے۔ طالبان کے پاس بھی امریکی اسلحہ اور امریکی ڈالروں کے انبار ہیں، نیٹو افواج کے انخلا کے بعد ایک بار پھر افغانستان خانہ جنگی کی لپیٹ میں آتا دکھائی دے رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 338784
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش