0
Saturday 11 Jan 2014 20:28

سابقہ حکومت اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکی، مہنگائی ہمارے کھاتے پڑ گئی، اسحٰق ڈار

سابقہ حکومت اپنے اہداف حاصل نہیں کرسکی، مہنگائی ہمارے کھاتے پڑ گئی، اسحٰق ڈار
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خزانہ نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے اس امر کا اظہار کیا ہے کہ حالیہ مہنگائی اور بجلی کی قیمت میں اضافہ پچھلی حکومت نے کرنا تھا۔ انھوں نے اپنی سیاست کی وجہ سے قیمتیں نہیں بڑھائیں اور ہمیں بڑھانا پڑیں جس کی وجہ سے مہنگائی ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ افواہ سازوں نے معیشت کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ ایک روپیہ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ہمیں67ارب روپے کا خسارہ ہوتا ہے لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ڈالر114روپے تک جائیگا لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔ کچھ عناصر اپنے منافع کی خاطر ڈالر کی قیمت بڑھانا چاہتے ہیں مگر میں آج بھی کہتا ہوں کہ ڈالر کی قیمت نیچے لائیںگے۔ انھوں نے کہا کہ ہم معیشت چند عناصر کے ہاتھوں میں یرغمال نہیں بننے دیں گے۔ میں افواہ ساز عناصر کے مقاصد پورے نہیں ہونے دوں گا۔ میری کوشش ہے کہ ڈالر 102 روپے تک مستحکم رہے۔ پچھلے6ماہ میں ہم نے سرکلر ڈیٹ ادا کیا ہے جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار بڑھی ہے۔ اس وجہ سے اکانومی مستحکم ہوئی ہے اور ریونیو بڑھا ہے۔ اسحق ڈار نے کہا کہ ہمارے چند ماہرین معاشیات نے قسم کھائی ہوئی ہے کہ انھوں نے پاکستانی معیشت کو خراب ہی ظاہر کرنا ہے۔ ہم نے سٹیٹ بنک کو آزاد ادارہ بنا دیا ہے، اس میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم نے عوام کیلئے روزگار پیدا کرنا ہے، معیشت کو ترقی دینی ہے، ڈیڑھ دوسال مشکل ہیں پھر آہستہ آہستہ حالات ٹھیک ہونا شروع ہوجائیں گے۔ ہمیں بہت سے مسائل ورثے میں ملے ہیں جن کو ٹھیک کرنا بہت ضروری ہے۔ یہ سیاست کرنے کا ٹائم نہیں ہے۔ میں تو کہتا ہوں کہ 2سال کیلیے سیاست پر پابندی لگادی جائے تاکہ ہم معیشت میں بہتری اور دہشتگردی جیسے اہم مسائل حل کرلیں ۔ جس روز ہم نے اپنے وسائل میں جینا سیکھ لیا اس روز بہتری آنا شروع ہوجائیگی۔انھوں نے کہا کہ اتصلات نے پی ٹی سی ایل کے26 فیصد شیئر خریدے ہیں۔ ان کی طرف سے ہمارے 80 کروڑ ڈالر واجب الادا ہیں ۔ بیلنس شیٹ کے مطابق پی آئی اے اب تک200ارب روپے کا نقصان کرچکی ہے۔ ہم اس کے صرف 26 فیصد حصص دینا چاہتے ہیں۔ اس کیلئے کسی بھی غیرملکی کمپنی سے بات ہوسکتی ہے لیکن پاکستان میں افواہ ساز فیکٹریاں بہت زیادہ ہیں، پتہ نہیں کیا کیا خبریں نکلتی رہتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 340074
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش