0
Monday 13 Jan 2014 09:27

کانگریس کیجانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے اقدام کو ویٹو کر دونگا، باراک اوباما

کانگریس کیجانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے اقدام کو ویٹو کر دونگا، باراک اوباما
اسلام ٹائمز۔ ایرانی حکام نے کہا ہے کہ جنیوا میں ہونے والے جوہری مذاکرات مثبت ثابت ہوئے۔ اس حوالے سے یورپی ترجمان کا کہنا ہے کہ ایران کے جوہری تنازعات پر معاملات طے پاگئے، معاہدہ 20 جنوری سے قابل عمل ہوگا۔ امریکی صدر اوباما نے کہا کہ جوہری معاہدے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ طویل المدت معاہدے کیلئے مزید کام کی ضرورت ہے۔ طویل المدتی معاہدے کے دوران ایران پر کسی بھی نئی پابندی کے فیصلے کو قبول نہیں کروں گا۔ کانگریس کی جانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے اقدام کو ویٹو کر دوں گا۔ ادھر ترجمان نے ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جوہری پروگرام سے متعلق ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدے پر 20 جنوری سے عملدرآمد شروع ہوگا۔ 

ادھر ایرانی پارلیمنٹ کے نائب اسپیکر محمد حسن ابو ترابی نے پیشنگوئی کی ہے کہ 2018ء تک ایران دنیا کی چوتھی بڑی سائنٹفک طاقت بن جائیگی۔ نئی دہلی میں منعقدہ ریسرچ اور ٹیکنالوجی کانفرنس کے نام ایک پیغام میں ایرانی مجلس کے نائب اسپیکر نے کہا ہے 2018ء میں صرف چین، امریکہ اور برطانیہ سائنسی پیداوار میں ایران سے آگے ہونگے۔ کانفرنس میں ایرانی نمائندے نے بیس سالہ جائزہ منصوبہ بھی پیش کیا۔ منصوبے میں ملک کی ثقافتی، سائنسی، اقتصادی اور سیاسی صورتحال پر زور دیا گیا ہے۔ ابو ترابی نے مزید کہا کہ 2015ء تک سائنس اور ٹیکنالوجی میں ترقی کے لحاظ سے ایران مشرق وسطٰی کے ملکوں میں دوسرے نمبر پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے حال ہی میں نو سائنٹفک کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو نینو ٹیکنالوجی، بائیو ٹیکنالوجی، ہربل میڈیسن، ایروسپیس، انفارمیشن ٹیکنالوجی، متبادل توانائی، پانی، خشک سالی اور ماحولیات سمیت نیو سائنٹفک شعبوں میں کامیابیوں میں تعاون اور اسے منظم کرنے کا کام کرتی ہیں۔ تھامسن رائٹر کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق 2013ء میں عالمی سائنسی پیداوار میں ایران کا حصہ 1.57 تھا۔
خبر کا کوڈ : 340470
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش