0
Tuesday 14 Jan 2014 18:24

جوہری پروگرام پر معاہدہ مشکل راستے کا نقطہ آغاز ہے، محمد جواد ظریف

جوہری پروگرام پر معاہدہ مشکل راستے کا نقطہ آغاز ہے، محمد جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیرِ خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر عالمی طاقتوں سے طے پانے والا عبوری معاہدہ طویل اور مشکل راستے کا نقطہ آغاز ہے۔ امریکی صدر براک اوباما نے کانگریس سے ایران کے جوہری تنازع کے حل کے لیے سفارتی کوششوں کو ایک موقع دینے کی اپیل کی ہے۔ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں برطانوی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے محمد جواد ظریف نے کہا کہ معاہدہ ایران اور مغربی ممالک کے درمیان اعتماد قائم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہے۔ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ان کی ترجیح امن اور سفارت کاری ہے اور یہ ہمارے لیے نئی پابندیاں لگانے کا وقت نہیں ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مغربی دنیا نے ان کے ملک کے پرامن جوہری پروگرام کو مکمل طور پر غلط سمجھا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ عبوری معاہدہ بد اعتمادی کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا، یہ بد اعتمادی کے خاتمے اور یقین میں اضافے کی کوشش ہے۔ 
دوسری جانب واشنگٹن میں امریکی صدر نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سفارت کاری اور امن کو ایک اور موقع دیا جائے۔ براک اوباما نے کہا کہ میری ترجیح امن اور سفارت کاری ہے اور یہ ہمارے لیے نئی پابندیاں لگانے کا وقت نہیں ہے۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر ایران اس موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے، تو اس سے اسے اور اس کے عوام کو فائدہ پہنچے گا اور اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو ہم اس پوزیشن میں ہوں گے کہ عبوری معاہدے کو ختم کریں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مزید دباوٴ ڈالیں کہ ایران جوہری ہتھیار تیار نہ کرسکے۔
خبر کا کوڈ : 341168
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش