0
Thursday 16 Jan 2014 00:01

صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال میں ملکی ایجنسیاں ملوث ہیں، بلوچستان اسمبلی

صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال میں ملکی ایجنسیاں ملوث ہیں، بلوچستان اسمبلی

اسلام ٹائمز۔ بدھ کے روز بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اراکین نے صوبے میں امن و امان کی خراب صورتحال کا ذمہ دار ایجنسیوں اور ایف سی کو قرار دے دیا جبکہ گرفتار رکن اسمبلی عبدالرحمن کھیتران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ایک روز کے وقفے کے بعد اسپیکر جان محمد جمالی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ جس میں رکن اسمبلی زمرک خان کی امن و امان کے حوالے تحریک التواء پر بحث ہوئی۔ زمرک خان نے کہا کہ ارباب عبدالظاہر کاسی 23 اکتوبر 2013ء کو اغواء ہوئے۔ جن کی بازیابی کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومت نے تاحال کچھ نہیں کیا۔ عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ امن و امان کو بہتر بنانے کے لئے انتظامیہ، پولیس اور لیویز میں تبدیلی لانی ہوگی۔ حکومتی اراکین نے کہا کہ موجودہ دور میں حالات قدرے بہتر ہوئے ہیں۔ تاہم بعض اراکین کا موقف تھا کہ صوبے میں امن و امان خراب کرنے میں ادارے ملوث ہیں۔ اسمبلی اجلاس میں مشترکہ طور پر ایک قرارداد میں صوبے کے احساس محرومی اور غربت کو ختم کرنے کے لئے قومی اسمبلی میں بلوچستان کو ہر ضلع کی سطح پر نمائندگی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اسمبلی نے بلوچستان لوکل گورنمنٹ کا ترمیمی مسودہ قانون 2014ء متفقہ طورپر منظور کر لیا۔ ایوان نے صوبے کی قومی شاہراہوں پر موٹروے پولیس تعینات کرنے کی قرارداد بھی منظور کی جبکہ اجلاس میں گرفتار رکن اسمبلی عبدالرحمن کھیتران کو اسپیکر کے پروڈکشن آڈر کے تحت اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لئے بکتر بند گاڑی میں لایا گیا۔ بعد ازاں اسمبلی کا اجلاس 18 جنوری تک ملتوی کر دیا گیا۔

خبر کا کوڈ : 341525
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش