0
Friday 17 Jan 2014 17:23

عالمی برادری کی بجائے اللہ کو راضی کرنے کی ضرورت ہے، حافظ سعید

عالمی برادری کی بجائے اللہ کو راضی کرنے کی ضرورت ہے، حافظ سعید
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ سعید نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے وقت لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں بھارت سے دوستی کیلئے نہیں دیں، پاکستان اور بھارت کے درمیان لکیر ختم کرنے اور ویزہ پالیسی میں نرمی کی باتیں درست نہیں، ان باتوں سے دوقومی نظریہ کی نفی ہوتی ہے، اہل اقتدار قرآن وسنت کا مطالعہ کریں اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں پالیسیاں ترتیب دیں۔ انہوں نے کہا کہ منظم سازش کے تحت مسلم معاشروں میں فحاشی و عریانی کو پروان چڑھایا جا رہا ہے، تعلیمی میدان میں بیرونی سازشوں کے مقابلہ کیلئے باہمی اتحادویکجہتی کے ساتھ بھرپور جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔

جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے کہا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ بھارت معاشی طور پر پاکستان سے آگے نکل گیا ہے اس لئے ہمیں ترقی کیلئے اس سے دوستانہ تعلقات آگے بڑھانا ہوں گے، یہ سوچ درست نہیں۔ پاکستان اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ ہمارے سیاستدان آج تک یہ بات نہیں سمجھ سکے کہ پاکستان کا مطلب کیا ہے؟ اور یہ کس مقصد کیلئے حاصل کیا گیا تھا، آج یہ ساری الجھنیں اسی وجہ سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم حکومتیں اس بات کا عہد کریں کہ ہم نے اللہ کے دشمنوں کی اطاعت میں فیصلے نہیں کرنے بلکہ ہر موقع پر اللہ اور اس کے رسول (ص) کی فرمانبرداری کرنی ہے۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان بہت زیادہ مسائل سے دوچار ہے، ہر آنیوالے دن یہ سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ پہلے اس بات کو سمجھا جائے کہ اللہ تعالیٰ ملک کس لئے عطا کرتا ہے، یہ بات ہمیں اللہ کے رسول (ص) کی سیرت سے سمجھ آئے گی مگر افسوس کہ اسلام کو صحیح معنوں میں سمجھا ہی نہیں گیا۔

انہوں نے کہا کہ بعض لوگ یہ باتیں کرتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت میں بسنے والوں کی زبان، رنگ و نسل اور ثقافت ایک ہے، موسم بھی ایک جیسا ہے اسلئے درمیان میں دونوں ملکوں کو تقسیم کرنیوالی لکیر نہیں ہونی چاہیے، انہیں بھارت سے دوستی کی بہت زیادہ فکر ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ اس سے ان کے مسئلے حل ہو جائیں گے، ایسی سوچ رکھنے والوں کویہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ کلمہ پڑھنے والا ہر مسلمان اللہ کے احکامات پر عمل درآمد کا پابند ہے، ہمیں یہ باتیں اپنے ذہنوں سے نکال دینی چاہئیں، رنگ و نسل اور زبان کی بنیاد پر ہم نے قومیتیں نہیں بنانیں اور اپنے لائحہ عمل ترتیب نہیں دینے، ہمارا سب کچھ اللہ تعالیٰ کی رضا کی خاطر ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سیاست، معیشت و معاشرت سمیت ہمارا ہر عمل قرآن و سنت کے مطابق ہونا چاہیے، بین الاقوامی برادری کو خوش کرنے کی بجائے اللہ کو راضی کرنے کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 342036
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش