0
Saturday 18 Jan 2014 20:18

عید میلادالنبی (ص) کی مناسبت اور ہفتہ وحدت کے اختتام پر علامہ ساجد نقوی کا پیغام

عید میلادالنبی (ص) کی مناسبت اور ہفتہ وحدت کے اختتام پر علامہ ساجد نقوی کا پیغام
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) اور آئمہ اطہار (ع) کی زندگیوں کا نمایاں پہلو یہ ہے کہ آپ عالم اسلام کے اتحاد کا مرکز و محور اور بانی وحدت ہیں۔ آپ کی حیات مبارکہ ہمیں اخوت، بھائی چارے، وحدت اور محبت کا درس دیتی ہے، آپ نے ہمیشہ اپنے مختلف النسل اور مختلف القبائل صحابہ کرام کے درمیان محبت، اخوت اور بھائی چارے کو فروغ دیا اور ہر قسم کے لسانی، علاقائی، فروعی اور جزوی و ذاتی اختلافات و تعصبات کی نفی کی اور انہیں نظر انداز کرنے کا حکم فرمایا۔ دور حاضر میں سیرت نبوی (ص) کے اس پہلو کو خاص طور پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

منجی بشریت، رحمت اللعالمین، خاتم المرسلین حضرت محمد مصطفٰی اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے بابرکت موقع اور ہفتہ وحدت کے اختتام پر اپنے پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ یہ سنت الہیہ ہے کہ خداوند کریم اپنے انبیاء و مرسلین اور آئمہ و صالحین کو بھجوا کر انسانوں کو ظلمتوں اور تاریکیوں سے نکال کر نور اور روشنی کی طرف لاتا ہے اور انہیں ہدایت جیسی عظیم اور اعلٰی و ارفع نعمت سے سرفراز فرماتا ہے۔ اسی تناظر میں خدا تعالٰی نے خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفٰی ؐ کو رحمت اللعالمین اور خاتم المرسلین بناکر انسانوں کے درمیان بھجوایا، تاکہ انسانیت کو ظلم و ناانصافی اور جہالت و گمراہی کی اتھاہ گہرائیوں سے نکال کر ہدایت و حکمت اور عدل و مساوات کی کمال بلندیوں تک پہنچا دے۔ لہذا حضور اکرم کی آمد سے خدا کا وعدہ یقینی طور پر پورا ہوا اور کائنات ہدایت کے نور سے منور ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف امت مسلمہ کی خوش بختی کا پہلو یہ ہے کہ انہیں سرور کائنات جیسی ہستی کے ساتھ منسلک ہونے اور ان کی سیرت و سنت سے استفادہ کرنے کے مواقع نصیب ہوئے۔ دوسری طرف امت مسلمہ کا ایک بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم سیرت رسول ؐ پر مکمل طور پر عمل پیرا نہیں ہیں۔ ذاتی و اجتماعی سطح پر مختلف برائیوں، گناہوں، کوتاہیوں اور انتشار و افتراق کا شکار ہیں۔ قرآنی احکامات اور اسلامی تعلیمات کو پس پشت ڈال چکے ہیں۔ اغیار کی غلامی اور غیر اسلامی اقدار و ثقافت پر عمل کرنے کو باعث اعزاز سمجھتے ہیں۔ اس وجہ سے عالم اسلام گذشتہ صدیوں بالخصوص گذشتہ پانچ دہائیوں سے عالمی سطح پر مختلف مسائل اور مشکلات کا شکار ہے جبکہ بین الاقوامی دہشت گردی کو بہانہ بناکر ظالم اور جابر قوتیں مسلمانوں اور کئی اسلامی ممالک کو روند چکی ہیں جبکہ بعض اسلامی ممالک پر جنگ مسلط کرنے کے لئے مستعد نظر آتی ہیں۔

علامہ سید ساجد نقوی نے کہا کہ عید میلاد النبی (ص) اور ہفتہ وحدت ہمیں اس بات کی طرف متوجہ کرتا ہے کہ ہم ان مبارک ایام میں اپنے داخلی، خارجی، مقامی اور عالمی مسائل کے حل کے لئے اتحاد و اخوت کے ساتھ پیغمبر اکرم (ص) کی سیرت سے صحیح استفادہ کریں اور تمام اسلامی مکاتب اور مسالک کے عقائد کا احترام کرتے ہوئے باہم مل کر سینکڑوں مشترکات کو بنیاد بناکر اجتماعی پروگرام کریں۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ اغیار کی غلامی سے آزاد ہوں، ہم پر ظلم و جبر کا خاتمہ ہو، ہم زندگی کے ہر شعبے میں پوری دنیا میں ترقی کریں اور اسلام کو تمام ادیان پر غالب کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکے تو ہمیں چاہئے کہ ہم خاتم المرسلین کی سیرت اقدس اور ان کی تعلیمات و احادیث کے تمام پہلوؤں کا غور اور دقت کے ساتھ مطالعہ کریں اور اس پر حتی الوسع عمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ باہمی محبت و رواداری کو فروغ دیں۔ نفرتوں، بغض و عداوت اور عناد کا خاتمہ کریں۔ فروعی مسائل اور فرقہ وارانہ تنازعات اور تعصبات کو ہوا دینے سے گریز کریں۔ مشترکات پر جمع ہو کر عملی وحدت کا مظاہرہ کریں، تاکہ پاکستان سمیت پورا عالم اسلام سیرت پیغمبر گرامی (ص) کی روشنی میں ہدایت اور امن کا مرکز بن سکے۔
خبر کا کوڈ : 342540
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش