0
Monday 20 Jan 2014 00:10

پنجاب یونیورسٹی کی اراضی لیز پر دینے کیخلاف جمعیت کی عدالت جانے کی دھمکی

پنجاب یونیورسٹی کی اراضی لیز پر دینے کیخلاف جمعیت کی عدالت جانے کی دھمکی
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب یونیورسٹی کے ناظم عبدالمقیت نے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کی 50 کنال اراضی نجی کمپنی کو لیز پر دینے کا فیصلہ غیرآئینی اور طلبہ کے حقوق سلب کرنے کے مترادف ہے جس پر اسلامی جمعیت طلبہ نے عدالت میں جانے کی دھمکی دیدی ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم عبدالمقیت نے وکلاء کے ایک وفد سے ملاقات اور یونیورسٹی اراضی کو لیز پر دینے کے فیصلے پر قانونی مشاورت کی۔ انہوں نے کہا کہ سنڈیکیٹ نے ممبران کی مخالفت اور ہائیکورٹ کے جج کی عدم موجودگی میں فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی سنڈیکیٹ نے حکومتی فیصلے کا انتظار کئے بغیر محکمہ تعلیم، خزانہ اور سوشل ویلفیئر کے سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری، یونیورسٹی سنڈیکیٹ کے ممبران کی مخالفت اور ہائیکورٹ کے جسٹس کی عدم موجودگی میں فیصلہ کیا، ایسے لوگ یونیورسٹی کے مستقبل کے فیصلے کر رہے ہیں جن میں سے کچھ ریٹائرڈ اور کچھ ایک دو ماہ تک ریٹائرڈ ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی اراضی کو طلباء کیلئے تعلیم و تحقیق کیلئے استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی تعلیمی اداروں کی اراضی کو کمرشلائز نہیں کیا جاتا، پنجاب یونیورسٹی کے طلباء کی تعداد 32 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے مگر 1984ء کے بعد اب تک طلباء کیلئے کوئی ہاسٹل تعمیر نہیں کیا گیا جبکہ دوسری طرف انتظامیہ اراضی کو کمرشلائز کر رہی ہے۔ انہوں نے دھمکی دی کہ انتظامیہ اراضی کو لیز پر دینے کا فیصلہ فی الفور واپس لے وگرنہ اسلامی جمعیت طلبہ عدالت جانے کیساتھ ساتھ یونیورسٹی میں ’’یونیورسٹی بچاؤ تحریک‘‘ کا آغاز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب، وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف جسٹس پاکستان، یونیورسٹی میں ہونیوالی بدعنوانیوں کا فی الفور نوٹس لیں۔
خبر کا کوڈ : 342860
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش