0
Sunday 26 Jan 2014 21:56

پتھری بل فرضی جھڑپ کیس پر فوج کا فیصلہ غیر متوقع نہیں، مزاحمتی قائدین

پتھری بل فرضی جھڑپ کیس پر فوج کا فیصلہ غیر متوقع نہیں، مزاحمتی قائدین
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر دختران ملت، لبریشن فرنٹ (آر)، پیپلز فریڈم لیگ، جمعیت اہل حدیث، ڈیموکریٹک پولٹیکل مومنٹ اور تحریک کشمیر نے پتھری بل فرضی جھڑپ کیس کو بند کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب قاتل ہی منصب بنیں گے تو اس کا نتیجہ ایسا ہی ہوتا ہی، دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے کہا ہے کہ پتھری بل واقعہ فوجی عدالت کی طرف سے دئے گئے فیصلہ میں کوئی غیر متوقع بات نہیں بلکہ ان کا فیصلہ عین توقعات کے مطابق ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر فوجی عدالت انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے فوجیوں کے خلاف کوئی فیصلہ دیتی تو وہی غیر متوقع بات ہوتی، ان کا کہنا تھا کہ 1947ء کے بعد سے آج تک بے شمار ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جن میں بھارت کی فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے معصوم و نہتے کشمیریوں کو اپنی ترقیوں اور کہیں اپنے شوق کیلئے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور ہماری ماوں بہنوں کی عصمتیں بھی تار تار کردی گئی، ان کا کہنا تھا کہ چاہے کونن پوشہ پورہ کا واقعہ ہو یا چھانہ پورہ واقعہ ہو، پتھری بل میں معصوموں کا قتل عام ہو یا زاہدہ کا قتل ہو جس کو آرمی میجر نے گھر میں گھس کر جاں بحق کر ڈالا، مژھل کا جعلی انکاونٹر ہو یا گاندربل کی فرضی جھڑپ آج تک ایک بھی واقعہ میں کسی وردی پوش اہلکار کو سزا نہیں دی گئی، اور اُلٹا ان کو ترقیاں اور انعامات سے نواز کر انہیں کشمیریوں کی جانوں اور عزت و ناموس سے کھیلنے کی حوصلہ افزائی کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 345255
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش